Published On: Tue, Jun 9th, 2015

بجلی مہنگی کرنے کیلئے وزارت میں شعبہ قائم، افسروں کیلئے آٹھ لاکھ تنخواہ مقرر

Share This
Tags
وزارت پانی و بجلی نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی خاطر دو شعبوں کو ختم کرکے ایک نیا شعبہ سی پی پی اے جیpower (CPPAG)قائم کر دیا ہے اس کے 300ملازمین کو واپڈا ہاﺅس میں لاہور سے اسلام آباد منتقل کرنے کے احکامات جاری کر دئیے ہیں۔ اس کے ساتھ پرائیویٹ افسروں کی فوج کرنے کیلئے معاہدے بھی کر دئیے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ آئی پی پیز سے بجلی کے ٹیرف کے معاہدے سینٹرل پاور پرچیز ایجنسی اور واپڈا پاور پرچیز آرگنائزیشن سے کرنے تھے مگر وزارت نے دونوں شعبوں کو ختم کرکے ایک نیا شعبہ سینٹرل پاور پرچیز ایجنسی گارنٹی بنا دیا ہے جس کے تحت ختم کئے گئے دونوں شعبوں کے 300ملازمین کو لاہور سے اسلام آباد دفاتر میں منتقل کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں۔ اس کے ساتھ اس نئے شعبے کو چلانے کیلئے چیف ایگزیکٹو افسر چیف فنانشل افسر، چیف لیگل ایڈوائزر مارکیٹ سے لئے جائیں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ہر افسر کی تنخواہ 6سے 8لاکھ روپے ماہانہ ہو گی۔ حکومت نے اس شعبے کا وقتی طور پر چیف ایگزیکٹو افسر جائنٹ سیکرٹری پانی و بجلی فرغام حسین کو بنا دیا ہے بعدازاں کنٹریکٹ پر بھاری مشاہرے پر افسر رکھے جائیں گے۔ سی پی پی اے اور ڈبلیو پی پی اے کے ماتحت کام کرنے والے 300کے قریب ملازمین میں شدید بے چینی پائی جا رہی ہے ان کا مﺅقف ہے کہ ہم نیشنل ٹرانسمشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی کے مستقبل ملازمین ہیں ہمیں اس شعبے میں زبردستی بھیجا جا رہا ہے۔ نئے افسر جو بھرتی کئے جائیں گے ان کی تنخواہیں کہاں سے دی جائیں گی۔ قانونی طور پر ہم کو این ٹی ڈی سی سے علیحدہ نہیں کیا جا سکتا۔ نیا شعبہ جو قائم کیا گیا ہے وہ آئی پی پیز (پرائیویٹ بجلی گھر) سے نئے سرے سے بجلی کے ٹیرف کے معاہدے کریں گے جس سے بجلی کی قیمتوں میں کئی گنا اضافہ ہو گا۔ وزارت پانی و بجلی نے اس شعبے کو قائم کرنے کیلئے جی ٹی اے (بزنس ٹرانسفر معاہدہ) واپڈا، این ٹی ڈی سی اور سی پی پی اے جی سے بھی کر لیا ہے۔ اسی طرح نئے شعبے کے قائم ہونے سے پرائیویٹ بجلی گھروں سے بجلی خریدنے کے تمام اختیارات اس کو منتقل ہو گئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ورلڈ بنک کی شرائط ہیں کہ پرائیویٹائزیشن کا عمل تیز کیا جائے اس کے تحت ہی یہ نیا شعبہ قائم کیا گیا ہے۔ متاثرہ ملازمین کا کہنا ہے کہ قانونی طور پر یہ فیصلہ غلط کیا گیا ہے اس شعبے کے قائم ہونے سے بجلی کے ٹیرف کے جو نئے معاہدے ہونگے اس سے بجلی کئی گنا مہنگی ہو گی اسی لئے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ اس فیصلے خلاف اعلیٰ عدالتوں سے رجوع کریں گے۔ اس حوالے سے وزارت پانی و بجلی کے حکام سے جب رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہاکہ بجلی مہنگی نہیں ہو گی، قیمتوں میں استحکام ہی رہے گا یہ فیصلہ عوامی مفاد کے لئے کیا گیا ہے۔

رپورٹ: ندیم بسرا

Leave a comment