Published On: Tue, Oct 13th, 2015

نندی پور پراجیکٹ، نیب کی تحقیقات کے بعد مقدمے درج ہوں گے

Share This
Tags
قومی احتساب بیورو (نیب) 425 میگاواٹ کے نندی پور پاور پراجیکٹ کے معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور قطع نظر اس کے کہ دوسرا کو ن سا ادارہ اس حوالے سے تفتیش میں مصروف ہے وہ اپنے طریق کار کے مطابق اس معاملے کو nandipurمنطقی انجام تک پہنچائے گا۔ نیب ذرائع نے بتایا تحقیقات مکمل ہونے پر ضروری ہوا تو ملزموں کے خلاف مقدمہ دائر ہوگا۔ مجرموں کے خلاف ایکشن لینا عدالت کی ذمہ داری ہوگا۔ خیال رہے نندی پور پراجیکٹ کی لاگت 24 ارب سے بڑھ کر 84 ارب تک ہوجانے کی رپورٹوں کے بعد حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اپوزیشن پارٹیاں گزشتہ سال مئی میں افتتاح کے باوجود پراجیکٹ کے فعال نہ ہونے پر بھی حکومت پر تنقید کررہی ہیں۔ پراجیکٹ کی ناکامی کی کئی وجوہات بتائی جا رہی ہیں۔ حکومت نے معاملے کے آڈٹ کا کہا ہے تاہم اپوزیشن پارٹیاں اسے تسلیم نہیں کر رہیں۔ اعتزاز احسن نے اس کا کریمنل ٹرائل کرانے کا مطالبہ کیا تھا۔ بعض رہنماؤں نے اس کیلئے پارلیمانی کمیٹی بنانے کا بھی کہا تاہم سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر دیگر اداروں یا فورمز کی تحقیقات نیب جو اس معاملے کی تحقیقات کا اصل حقدار ہے کے خلاف ہوئی تو کس کے فیصلے کو ترجیح حاصل ہوگی۔ نیب ذرائع نے کہا حکومت مختلف اداروں سے تحقیقات کرا سکتی ہے مگر نیب کی انکوائری رپورٹ ہی برقرار رہے گی اور اسے ہی اولیت حاصل ہوگی تاہم دیگر اداروں کی رپورٹیں ملزم اپنے دفاع میں استعمال کر سکتے ہیں۔ دوسری طرف تجزیہ کاروں نے کہاہے کہ پیشہ وارانہ نااہلی اور سیاسی مداخلت اس پراجیکٹ کی تاخیر کی بڑی وجہ بنے ہیں اور اس کی لاگت کے اضافے میں آپریشنل‘ سیاسی انتظامی‘ بدانتظامی اور کرپشن کا کردار ہے۔ نندی پور‘ نیلم جہلم اور قائداعظم سولر پاور پارک حکومت کی جلد بازی کی مثال ہیں۔ ذرائع نے بتایا پراجیکٹ کی لاگت 23 سے 58 اور پھر 84 ارب روپے تک پہنچ گئی لیکن جب اس کا افتتاح ہوا تو فرنس آئل ٹریٹمنٹ پلانٹ نہیں تھا۔ دوسری طرف سابق وزیر خزانہ ڈاکٹر سلمان شاہ نے کہا کہ پاور یا دیگر پراجیکٹس کی لاگت میں اضافہ 90 فیصد کرپشن اور 10 فیصد بدانتظامی کی وجہ سے ہوا ہے۔ انجینئر خالد سجاد نے ان پراجیکٹس کی تکمیل کے بجائے حکومت اپنے مفادات کے حصول کیلئے نئے پراجیکٹس کا افتتاح کرتی جا رہی ہے۔

لاہور /اشرف ممتاز‘ سلمان عبدہ

Leave a comment