Published On: Sun, Apr 19th, 2015

لاہور کا ’’بلاول ہاؤس‘‘ کس کی ملکیت؟36لاکھ ٹیکس سے نیا تنازعہ شروع

Share This
Tags
لاہور کے جدید رہائشی علاقے میں سابق صدر آصف علی زرداری کی رہائش گاہ بلاول ہاؤس سرکاری کاغذات میں ابھی تک سابق صدر مملکت اور ان کے خاندان کے کسی فرد کے نام منتقل نہیں ہوئی ہے۔
یہ بات اس نوٹس میں سامنے آئی ہے جو محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن پنجاب نے لگڑری ٹیکس کی وصولی کے لیے بلاول ہاؤس کو بھجوایا ہے۔
بلاول ہاؤس جدیدرہائشی آبادی بحریہ ٹاؤن میں لگ بھگ اڑھائی برس پہلے تعمیر کیاگیاتھا اور صدر آصف علی زرداری صدر مملکت کی حیثت سے اس عمارت میں قیام کرتے رہے ہیں۔آصف علی زرداری اپنے عہدے سے سبکدوش ہونے کے بعد جب بھی پنجاب کا دورہ کرتے ہیں تو یہیں قیام کرتے ہیں اور یہ عمارت ان کی سیاسی سرگرمیوں کا گڑھ بن جاتی ہے۔
صوبائی محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن نے بلاول ہاؤس سے ٹیکس کی وصولی کے لیے کاروباری شخصیت اور بحریہ ٹاؤن کے منصوبہ کے مالک ملک ریاض کو نوٹس بھجوایا ہے۔
بلاول ہاؤس وزیر اعظم نواز شریف کی لاہور میں رہائش گاہ رائے ونڈ سے زیادہ دور نہیں ہے۔
بحریہ ٹاؤن میں بلاول ہاؤس کے بارے میں یہ عام تاثر ہے کہ یہ عمارت تعمیر کے بعد ملک ریاض نے سابق صدر آصف علی زرداری کو تحفہ میں دی ہے اور بلاول ہاؤس زرداری خاندان کی ملکیت ہے۔
Bilawal-HOUSE_Lahoreایکسائز اینڈ ٹیکسیشن پنجاب کے نوٹس کے مطابق بلاول ہاؤس پر 36 لاکھ روپے لگڑری ٹیکس عائد کیا گیا ہے اور بروقت ادائیگی نہ کرنے پر تقریباً تین لاکھ سرچارج ادا کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔
وسیع رقبے پر تعمیر ہونے والی یہ قلعہ نما عمارت دو حصوں پر مشتمل ہے ایک حصہ رہائش کے لیے ہے جبکہ دوسرا حصے میں پارٹی سیکریٹریٹ قائم کیا جائے گا۔ اس گھر میں ہیلی پیڈ کے علاوہ اس کے اندر کئی ہزار افراد کا اجتماع ہو سکتا ہے۔
لاہور میں یہ تیسری عمارت ہے جسے بلاول ہاؤس کے نام سے منسوب کیاگیا ہے۔ بحریہ ٹاؤن سے پہلے کینٹ اور ماڈل ٹاؤن کے علاقوں میں بلاؤل ہاؤس قائم کیے گئے تھے۔
سابق آصف علی زرداری نے اپنے خلاف مقدمات سے رہائی کے بعد لاہور میں قیام کے لیے کینٹ کے علاقے میں کرائے پر لیے گئے ایک مکان کو بلاؤل ہاؤس کا نام دیا تھاتاہم آصف علی زرداری کے بیرون ملک جانے کے بعد اس عمارت کو خالی کر دیا گیا۔اس طرح بلاول ہاؤس کو کینٹ سے ماڈل ٹاؤن کے علاقے میں ایک کرائے کے گھر میں منتقل کر دیا۔بعد ازں یہ عمارت بھی چھوڑ دی گئی۔
لاہور:رپورٹنگ ڈیسک

Leave a comment