Published On: Tue, Jun 21st, 2011

سات کھرب سے زائد کےان لازمی خراجات کوکوئی نہیں روک سکتا

Share This
Tags
سٹاف رپورٹ
قومی اسمبلی میں جمعہ کو 7.3 کھرب 47 ارب 42 کروڑ روپے سے زائد پر مشتمل نئے مالی سال کے غیر تصویبی ( لازمی ) اخراجات کی تفصیلات پیش کر دی گئیں۔ملکی و غیر ملکی قرضوں کی ادائیگیوں اور مصارف کے لئے7.3 کھرب 19 ارب 76 کروڑ روپے سے زائد رکھے گئے ہیں۔ انتخابات کے لیے بھی ایک ارب 38 کروڑ 97لاکھ روپے سے زائد مختص کیے گئے۔ ایوان میں وزیر خزانہ ڈاکٹر عبد الحفیظ شیخ نے بجٹ پر بحث سمیٹنے کے بعد 30 جون 2012 ء کو ختم ہونے والے مالی سال کی بابت میں شامل مطالبات زر اور تحقیقات غیر تصویبی اخراجات بحث کے لیے پیش کیے۔ غیر تصویبی اخراجات میں پیرانہ سالی الاؤنسز و پنشنر کی مد میں 2 ارب 5 کروڑ روپے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے مابین امداد رقوم کے لیے 9 ارب روپے ،خارجہ امور ڈویڑن کے دیگر اخراجات کے لیے 34 کروڑ ، شہری تعمیرات کے لیے ایک کروڑ 34 لاکھ ، قومی اسمبلی 74 کروڑ91لاکھ روپے سے زائد ، سینیٹ کے لیے 57 کروڑ 18 لاکھ سے زائد ، محکمہ ڈاک 13 کروڑ ، پاکستان ریلوے 9 ارب 2 کروڑ 60 لاکھ وفاقی حکومت کے بیرونی قرضہ جات و پیشگی رقوم کے لیے 49 ارب 64 کروڑ 12 لاکھ ، ایوان صدر 48 کروڑ 26 لاکھ روپے سے زائد ، مصارف غیر ملکی قرضہ جات کے لیے 76 ارب 30 کروڑ66لاکھ روپے سے زائد ، ادائیگی غیر ملکی قرضہ جات کے لیے 243 ارب 17 کروڑ 91 لاکھ روپے سے زائد ، ادائیگی مختصر المعیاد غیر ملکی قرضہ جات کے لیے 36 ارب 22 کروڑ 74 لاکھ سے زائد آڈٹ کے لیے 2 ارب 30کروڑ روپے سے زائد مصارف اندرونی قرضہ جات کے لیے 7 کھرب 14 ارب 67 کروڑ 12 لاکھ روپے سے زائد‘ ادائیگی اندرونی قرضہ جات کے لیے 61 کھرب 99 ارب 77 کروڑ 74 لاکھ روپے سے زائد ‘سپریم کورٹ 98 کروڑ 65 لاکھ روپے سے زائد‘ اسلام آباد ہائی کورٹ کے لیے 21 کروڑ 21 لاکھ روپے سے زائد‘ انتخابات کے لیے ایک ارب 38 کروڑ 97لاکھ روپے سے زائد‘ وفاقی محتسب کے لیے 27 کروڑ 32 لاکھ روپے سے زائد اور وفاقی ٹیکس محتسب کے لیی9 کروڑ 10 لاکھ روپے سے زائد مختص کیے گئے ہیں۔

Leave a comment