Published On: Fri, Nov 25th, 2011

میمواسکینڈل: حسین حقانی تاحال غائب، اصل ذمہ دار سلمان فاروقی

Share This
Tags

اسلام آباد/سٹاف رپورٹ
سابق پاکستانی سفیر حسین حقانی 20 نومبر سے تا حال منظر عام سے غائب ہیں۔ ذرائع کے مطابق حسین حقانی کو قومی سلامتی کے ادارے نے امریکا سے پاکستان آتے ہوئے دوحہ سے اپنی حفاظتی نگرانی میں لے لیا تھا۔ طے شدہ منصوبے کے مطابق اسلام آباد میں بینظیر انٹرنیشنل ائر پورٹ پر میڈیا کی بڑی تعداد ان سے بات چیت کرنے کے لیے موجود تھی تاہم قومی سلامتی کے اداروں کی طرف سے ان کی نگرانی کرنے والے اہلکاران کو وی آئی پی لاونج میں لانے کے بجائے عقبی دروازے سے وزیر اعظم ہاوس لے گئے۔واضح رہے کہ اسلام آباد ائر پورٹ پر صدر زرداری کی مشیر اور رکن قومی اسمبلی فرح ناز اصفہانی نے میڈیا مینجمنٹ کا مظاہرہ کرتے ہوئے الیکٹرانک میڈیا کی بڑی تعداد کو جمع کر لیا تھا تاکہ حسین حقانی آنسووں اور آہوں کے ذریعے اپنی حب الوطنی کی قسمیں کھا سکیں لیکن قومی سلامتی سے متعلقہ حکام نے آخری لمحات پر فرح ناز اصفہانی کو ائر پورٹ جانے سے منع کر دیا اور حسین حقانی کو خاموشی سے اسلام آباد پہنچا دیا۔دوسری جانب میمو گیٹ اسکینڈل کے دو مرکزی کرداروں حسین حقانی اور منصور اعجاز کے بعد تیسرے گھناونے کردار کے کارنامے بھی منظرِ عام پر آگئے ہیں۔بعض ذرائع کے مطابق حسین حقانی اس سنگین معاملے میں بچ کر نکل گئے کیونکہ وہ اس طرح کا بڑا خطرہ بغیر کسی ٹھوس عالمی پشت پناہی کے مول نہیں لے سکتے جبکہ میمو گیٹ اسکینڈل میں اصل کردار ایوان صدر کے راسپوٹین سلمان فاروقی کا ہے جو صدر زرداری کے راز دار کے طور پر معاملات چلا رہے ہیں۔
Displaying 2 Comments
Have Your Say
  1. Shabana Rahil says:

    Ghadaroon ki hakoomat maen salman faroqi , zardari , haqani or sab saa big ghdar interier minster Rahman Malik haa jo rat ki tariqi maen American embassy maen din bhar ki reports daanaa jata ha.

  2. NAVEED UL HASSAN BUKHARI says:

    NOW THE GAME IS OVER. EVERYTHING IS GOING TO BE CLEARED. ISI ITSELF HAS PLUNGED IN TO THE FIELD TO INVESTIGATE THE ISSUE. BUT I THINK THEY WILL INQUIRED IT AND WILL NOT PUBLICIZED THE INQUIRY. AS FOR AS THE EXISTANCE OF THIS MAMO IS CONCERNED, SUCH TYPE OF ACT CAN BE EXPECTED FROM THESE SO CALLED LEADERS OF OUR COUNTRY, FOR SURVIVAL, THEY WILL DEFINITELY DEPEND UPON THEIR MASTERS

Leave a comment