Published On: Wed, Nov 23rd, 2011

حسین حقانی نے استعفیٰ دیکر زرداری اور گیلانی کو بچا لیا

Share This
Tags

 

میمو بحران ختم نہیں ہوا بلکہ مزید الجھ گیا ہے ، حقانی استعفیٰ نہ دیتے یا حکومت ان کے خلاف کارروائی نہ کرتی تو حکومت ہٹانے کے انتظامات مکمل تھے ، حقانی تحقیقات مکمل ہونے تک پاکستان سے باہر نہیں جا سکیں گے ، فوجی دستہ نگرانی کرے گا، اہم انکشافات

لاہور /ایم ارشد
امریکا میں پاکستانی سفیرحسین حقانی دومئی کے واقعہ کے بعداس وقت امریکی چیئرمین جائنٹ چیفس آف سٹاف ایڈمرل مائیک مولن کولکھے گئے خفیہ میموکے معاملے پرسیاسی وعسکری قیادت کومطمئن نہ کرسکے جس پروزیراعظم یوسف رضاگیلانی نے ان سے فی الفور استعفیٰ طلب کر کے معاملے کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کرانے کا اعلان کیا ہے۔اس طرح وزیر اعظم گیلانی نے فوج کو مطمئن کر کے بظاہر اپنی حکومت اور صدر زرداری کو بچا لیا ہے کیونکہ ایسا نہ کرنے کی صورت میں ’’کو ‘‘ کے انتظا مات مکمل تھے اورفوج کی طرف سے کسی غیر معمولی اقدام کا خدشہ تھا۔کیونکہ اہم ترین زرائع کے مطابق گذشتہ روز راولپنڈی اور اسلام آباد میں فوجی دستوں کی غیر معمولی نقل و حرکت دیکھی گئی تھی۔ حسین حقانی سے استعفیٰ لینے اور اس معاملے کی تحقیقات کا فیصلہ وزیراعظم ہاؤس میں سیاسی وعسکری قیادت کااعلیٰ سطحی اجلاس میں کیا گیا جس میں صدرآصف علی زرداری ، وزیراعظم یوسف رضاگیلانی ،چیف آف آرمی اسٹاف جنرل اشفاق پرویزکیانی اورڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل احمدشجاع پاشا نے شرکت کی۔اس موقع پرحسین حقانی نے امریکا کے سابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف مائیک مولن کولکھے گئے خفیہ میمو پر بریفنگ دی۔ اجلاس میں حسین حقانی نے سیاسی و عسکری قیادت کو بتایا کہ میں انکوائری کا سامنا کرنے کو تیار ہوں۔ بحران میرا پیداکردہ نہیں‘ اس کا پیدا کردہ ہے جو مناکو میں رہتا ہے۔ سول اور عسکری قیادتیں میرے کام سے واقف ہیں۔ کوئی شخص مضمون لکھ کر ملک کو اضطراب میں مبتلا کردے‘یہ اچھا نہیں ہے۔ تحقیق ضروری ہے لیکن الزامات کی بہتات اور میڈیا ٹرائل ناجائز ہے۔ ہر چند ماہ بعد مجھ پر الزامات لگائے جاتے ہیں جو جھوٹ نکلتے رہے۔ حسین حقانی نے یہ بات بھی واضح کی کہ وہ ثابت کریں گے کہ منصور اعجاز پاکستان دوست نہیں۔ حسین حقانی نے یہ بھی کہا کہ پاکستان اور امریکی عدالتوں میں منصور اعجاز کے خلاف مقدمات دائر کروں گا۔
ذرائع کے مطابق حسین حقانی کی جانب سے باربارخفیہ میموسے لاتعلقی کے اظہار پر ڈی جی آئی ایس آئی نے منصوراعجازکی طرف سے فراہم کیے گئے بلیک بیری پیغامات اور دیگر ثبوت ان کے سامنے رکھ دےئے اورکہاکہ جوکچھ میمومیں ہے وہی آپ کی فوج کے خلاف کتاب ،کیری لوگربل میں فوج کے خلاف شقوں شامل ہے اس ساری بات سے آپ کس طرح خودکولاتعلق قراردے سکتے ہیں۔ عسکری قیادت نے حسین حقانی کو سخت لہجے میں بتایا کہ ہمارے پاس اس بات کے بھی مکمل شواہدموجود ہیں کہ کیری لوگربل میں فوج کے خلاف شامل کی گئی شقیں آپ کی ہی تیارکردہ تھیں تاہم اس وقت بھی فوج نے صبروتحمل کامظاہرہ کیاتھااوراس کے علاوہ بھی امریکا میں فوج کے خلاف جوکچھ سازشیں کی جاتی رہیں اوران کے پس پردہ آپ کاجوکرداررہاہے اس سے بھی فوجی قیادت کومکمل آگاہی ہے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں حسین حقانی کو کئی تلخ سوالات کا سامناکرناپڑا اورمعاملے پرتسلی بخش جواب نہ دینے پروزیراعظم نے حسین حقانی سے استعفیٰ طلب کرلیا۔ ذرائع کے مطابق میمومعاملے کے مرکزی کردارمنصوراعجازکوبھی پاکستان طلب کرلیاگیاہے جو آئندہ ایک دوروز میں اسلام آبادپہنچ جائیں گے۔ ذرائع نے بتایاکہ وزیراعظم ہاؤس میں اجلاس سے قبل سیاسی وعسکری حکام کے درمیان ایوان صدرمیں مشاورت ہوئی۔ذرائع کے مطابق اعلیٰ سطحی اجلاس وزیراعظم ہاؤس میں اس لیے منعقدکیاگیاتاکہ یہ ثاثردیاجاسکے کہ صدرمملکت کامیموکے معاملے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں وزیراعظم گیلانی کو مکمل اختیار دیا گیا کہ وہ قومی اسمبلی میں قائد ایوان کی حیثیت سے معاملے کی تحقیقات کیلئے پارلیمانی کمیٹی مقرر کریں۔ اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ حقانی کا استعفیٰ اور ان کے بلیک بیری اور لیپ ٹاپ سمیت دیگر ذاتی استعمال کا سامان و آلات بھی کمیٹی کو فراہم کئے جائیں گے کمیٹی کو تحقیقات کرنے‘ اصل حقائق منظر عام پر لانے اور حقانی کی قسمت سے متعلق حتمی سفارشات پیش کرنے کا مینڈیٹ دیا جائے گا۔
Displaying 3 Comments
Have Your Say
  1. Faisal says:

    حسین حقانی کو تو امریکیوں کو تلوے چاٹنے کا بڑا شوق ہے اسے تو کسی بھی چوک پر الٹا ٹانگ دینا چاہیے

  2. Shabana Rahil says:

    Haqani kaa boss zardari ko bhi president house saa nikal bahar phankna chahyaa. Zardari oor haqani ko anaa wali nasloon kaa liyaa nishan e ibrat bna daana chahyaa.

  3. Zahoor Murtza Mughal says:

    This memo issue is question mark on the honour & dignity of our state.Speedy trial of Ambassadar should be conduct under Article 106-B.All contributory charaters related to this issue be punished.These persons are represantative of our state,take remuneration from our state and follow foreign agenda causing destablise Pakistan.

Leave a comment