Published On: Sun, Jan 22nd, 2012

بد عنوانی میں ملوث وزیر اعظم کا میڈیا کوآرڈینیٹر خرم رسول گرفتار

Share This
Tags
اسلام آباد (نمائندہ فیکٹ) سپریم کورٹ کی جانب سے وزیراعظم کے سابق میڈیا کوآرڈی نیٹر میاں خرم رسول کو 24 جنوری تک گرفتاری کے احکامات کے بعد ایف آئی اے نے خرم رسول کو 2 ساتھیوں سمیت گرفتار کر لیا۔ خرم رسول پر اسلام آباد کے قالینوں کے تاجروں سے 53 کروڑ روپے کے فراڈ کا الزام ہے جبکہ اس فراڈ میں وزیراعظم کی بعض قریبی شخصیات بھی مبینہ طور پر ملوث ہیں۔ ایف آئی اے نے خرم رسول کو 2 ساتھیوں سمیت چک شہزاد میں واقع فارم ہاوس سے گرفتار کیا۔ ذرائع کے مطابق خرم رسول کی سپریم کورٹ میں پیشی کے موقع پر اہم انکشافات کی توقع کی جا رہی ہے۔ادھر سپریم کورٹ کی جانب سے خرم رسول کی 24جنوری تک گرفتاری کے احکامات نے وزیراعظم ہاوس کو شدید پریشانی سے دوچار کردیا ہے‘ سپریم کورٹ نے گزشتہ روز خرم رسول کی گرفتاری کے احکامات دیے تھے‘ جمعہ کی رات وزیراعظم کی میڈیا ٹیم اور پی آئی ڈی کے اعلیٰ حکام رات گئے تک اخبارات میں خرم رسول کے بارے میں وضاحت چھپوانے کیلئے اخبارات کے مالکان اور نیوز ایڈیٹرز کی منت سماجت کرتے رہے‘ وزیراعظم ہاوس نے ایک بار پھر غلط بیانی کی انتہا کرتے ہوئے خرم رسول کے بارے میں جاری کردہ وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ خرم رسول کبھی وزیراعظم کا میڈیا کوآرڈی نیٹر نہیں رہا اور وزیراعظم نے اس کے خلاف خود ایف آئی اے کو کارروائی کا حکم دیا تھا۔ وزیراعظم ہاوس کی طرف سے میاں خرم رسول سے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے کسی طرح کے کوئی تعلقات نہ ہونے کا تاثر دینے کی تمام تر کوششوں کے باوجود حقائق بالکل الٹ ہیں‘ حقائق کے مطابق میاں خرم رسول جوکہ وزیراعظم کے جیل کے ساتھی تھے اور ان کے ’’فنانسر‘‘ کے طور پرجانے جاتے تھے‘ کو وزیراعظم نے مئی 2010ء میں پی ٹی وی میں بطور کوآرڈی نیٹر بھرتی کرایا لیکن وہ اصل ڈیوٹی وزیراعظم ہاوس میں ادا کرتے تھے۔ ذمہ دار ذرائع کے مطابق میاں خرم رسول کا اصل کام مالداراسامیوں کو گھیر کر وزیراعظم ہاوس لانا اور سودے بازی کرانا تھا جن کا زیادہ تر مالی فائدہ وزیراعظم کی فیملی کو پہنچتا تھا۔ ذرائع کے مطابق میاں خرم رسول نے اسلام آباد کے قالینوں کے معروف تاجر باپ بیٹے کو پارکو میں گیس کا کوٹہ دلانے کیلئے پھنسایا اور اس دوران ان کی وزیراعظم سے بھی مبینہ طور پر3 ملاقاتیں کروائی گئیں۔ ذمہ دار ذرائع کا دعویٰ ہے کہ خرم رسول کی طرف سے قالینوں کے تاجروں سے وصول کردہ 53 کروڑ میں سے 80 فیصد سے زیادہ وزیراعظم کی فیملی نے وصول کیے اور یہی وجہ ہے کہ ایف آئی اے نے آج تک اس پر ہاتھ نہیں ڈالا۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ خرم رسول نے دھمکی دی ہے کہ اگر اسے گرفتار کرایا گیا تو وہ تمام راز افشا کردے گا۔ سپریم کورٹ کی طرف سے گرفتاری کے احکامات نے وزیراعظم ہاوس کے ’’مکینوں‘‘ کو شدید پریشانی میں مبتلا کردیا ہے کہ اگر خرم رسول نے گرفتاری کے بعد عدالت میں منہ کھول دیا تو بہت سے پردہ نشینوں کے نام سامنے آجائیں گے۔
Displaying 1 Comments
Have Your Say
  1. fatima says:

    gilani simat sab chor ha sab ko ulta latkana chaheye

Leave a comment