Published On: Wed, Oct 12th, 2011

قومی سلامتی کمیٹی کے ارکان کا بریفنگ کے لئے جی ایچ کیو جانے سے انکار

Share This
Tags
اسلام آباد/بیورو رپورٹ
قومی سلامتی کے بارے میں پارلیمانی کمیٹی نے پاک امریکا تعلقات اور ملکی دفاعی صورتحال کے حوالے سے وزارت دفاع اور عسکری حکام سے جی ایچ کیو میں بریفنگ لینے سے انکار کر دیا جبکہ کمیٹی کے چیئرمین میاں رضا ربانی کا کہنا ہے کہ کمیٹی پارلیمنٹ کی قرارداد کے تحت معرض وجود میں آئی ہے اور اس کے قواعد و ضوابط میں طے کر دیا گیا تھا کہ کمیٹی کے اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں ان کیمرا ہونگے لہٰذا متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ اس روایت کو برقرار رکھا جائے گا۔ کمیٹی کا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر میاں رضا ربانی کی زیرصدارت ہوا جس میں کمیٹی کے اراکین نے شرکت کی۔ کمیٹی کے چیئرمین رضا ربانی نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ کمیٹی نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا ہے کہ کمیٹی وزارت دفاع اور عسکری حکام سے ملکی سلامتی کے بارے میں جی ایچ کیو میں بریفنگ نہیں لے گی۔ کمیٹی کے آئندہ اجلاس کے حوالے سے وزارت دفاع کے حکام سے مشاورت کر کے پارلیمنٹ ہاؤس میں بریفنگ کی آئندہ تاریخ مقرر کی جائے گی۔ پارلیمنٹ کی قرارداد کے تحت قومی سلامتی کمیٹی 22 اکتوبر 2008ء کو تشکیل دی گئی تھی جس کے قواعد و ضوابط بھی طے کر دیے گئے تھے اور روایتی طور پر کمیٹی پارلیمنٹ ہاؤس سے ان کیمرا اجلاس منعقد کرتی رہی ہے لہٰذا متفقہ طور پر کمیٹی کے ممبران نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم اس روایت کو برقرار رکھیں گے اور کمیٹی کے آئندہ اجلاس بھی پارلیمنٹ ہاؤس میں ہی ہونگے اور کمیٹی عسکری اور وزارت دفاع کے حکام سے ان کے دفاتر میں بریفنگ لینے نہیں جائے گی۔اس بارے میں وزارت دفاع سے معذرت کر لی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق 13اکتوبر کووزارت دفاع نے قومی سلامتی کمیٹی کو پاک امریکا تعلقات، قومی سلامتی کی مجموعی صورت حال‘ فوجی کارروائیوں‘ سرحدی علاقوں میں سیکورٹی کے حالات پر بریفنگ کے حوالے سے بریفنگ کیلئے جی ایچ کیو راولپنڈی میں دعوت دی تھی جس پر غور کیلئے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس اسلام آباد میں طلب کیا گیا جس پر کمیٹی نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ کمیٹی عسکری اور وزارت دفاع کے حکام سے ملکی سلامتی کے بارے میں بریفنگ جی ایچ کیو میں نہیں لے گی۔

Leave a comment