Published On: Sat, Sep 17th, 2011

وزیر اعظم گیلانی بڑے سکینڈل سے بچ گئے، لیکن صاحبزادہ عبد القادر بے لگام

Share This
Tags
سٹاف رپورٹ/
وزیر اعظم گیلانی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کا اپنا دورہ منسوخ کر کے خودکو اور اپنی حکومت کو اہم سیاسی اور سفارتی ناکامی سے بچالیا ہے ۔ اس دورے کے لئے شاہانہ انتظامات کئے گئے تھے، موجودہ پاکستانی حالات کے تناظر میں اس دورے کے لئے کئے گئے انتظامات آنکھیں کھول دینے کے لئے کافی تھے، اس دورے میں 80رکنی وفد نے جانا تھا جس میں وزیر اعظم کے خاندان کے 5افراد بھی شامل تھے۔ ان افراد کے لئے رہائش کا جہاں انتظام کیا جانا تھا وہاں کا یومیہ کرایہ350ڈالر ہے، اور یہ اخراجات 45لاکھ روپے یومیہ تک پہنچ جاتے۔ پاکستان کے سفارتی مشن برائے اقوام متحدہ نے دورہ کی منسوخی کی اطلاع کے ساتھ ہی روز ویلٹ ہوٹل میں کمروں کی بکنگ، لیموزین کاروں کی منسوخی اور دیگر انتظامات کو منسوخ کرکے نہ صرف سرکاری خزانے کے کئی لاکھ ڈالرز بچالئے بلکہ اطمینان کا سانس بھی لیا ہے ۔ اس دورے میں وزیر اعظم کی امریکی صدر سے ملاقات کے لئے تمام کوششوں کے با وجود وقت نہیں ملا تھا۔ادھر اطلاعات ہیں کہ وزیر اعظم کے صاحبزادے عبد القادر گیلانی اعلیٰ بیورو کریسی میں اپنے منظور نظر لوگوں کو اچھی پوستوں پر لانے کے لئے اپنا اثر و رسوخ استعمال کر رہے ہیں ۔ اسٹیبلشمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے افسران وزیراعظم کے پرنسپل سیکریٹری مع سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے ایک پرچی موصول ہونے کے بعد حیران رہ گئے جس میں وزیراعظم کے بیٹے عبدالقادر گیلانی کے تین منظور نظر افسران کو وفاقی حکومت کے تحت ان کے من پسند عہدوں پر مقرر کرنے کی خواہش کا اظہار کیا گیا تھا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ بیوروکریسی کے معاملات میں بیرونی دباؤ سے اجتناب یا سروس افیئر میں سیاسی مداخلت کو دعوت دینے والے متعلقہ افسروں کے خلاف کارروائی کے بجائے تینوں افسروں کو ان کے منتخب کردہ عہدے مل گئے اور اسٹیبلشمنٹ ڈویڑن نے بلا کسی تاخیر کے مطلوبہ نوٹیفکیشن بھی جاری کردیئے۔ کہا جارہا ہے کہ ان تین عہدوں کے علاوہ جونیئر گیلانی ، رکن صوبائی اسمبلی، اسلام آباد کیپٹل پولیس سمیت کئی دیگر اہم عہدوں کیلئے بھی تگ و دو کرچکے ہیں۔ ان قدامات سے بیور کریسی میں مایوسی پھیل رہی ہے ۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ وزیر اعظم گیلانی تو اپنا دورہ امریکہ منسوخ کر کے ایک بڑے سکینڈل سے بچ گئے ہیں تاہم ان کے صاحبزادے بے لگام ہو چکے ہیں ۔

Leave a comment