Published On: Mon, Sep 19th, 2011

کالعدم تنظیموں کے ارکان جیلوں سے دہشت گردی کے احکامات دیتے ہیں

Share This
Tags
سٹاف رپورٹ/
پاکستان کے خفیہ اداروں نے ملک بھر کی 4جیلوں کے حکام کے خلاف کارروائی کی سفارش کی ہے۔ ان حکام پر الزام ہے کہ ان جیلوں میں قید کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے افراد جیل کے اندر سے ہی شدت پسندی کی کارروائیوں کے لیے احکامات جاری کر ر ہے ہیں۔ جیل خانہ جات کا عملہ اس سے لاعلمی کا اظہار کر رہا ہے۔ وزارت داخلہ کے ایک اہلکار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط بتایا کہ سویلین اور فوج کے خفیہ اداروں کی طرف سے کچھ رپورٹس بھیجی گئی ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 2 ماہ کے دوران قبائلی اور صوبہ خیبر پختونخوا کے علاقوں اور ملک کے دیگر علاقوں میں شدت پسندی کے جو واقعات ہوئے ہیں اْن کے احکامات جیلوں میں قید کالعدم تنظیموں میں اہم عہدوں پر فائض افراد نے دےئے تھے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ان رپورٹس میں چند روز قبل قبائلی علاقے میں ایک جنازے پر ہونے والے خودکش حملے کے علاوہ پشاور میں ہونے والے بم دھماکے اور کوئٹہ میں فرنٹیئر کانسٹیبلری کے ڈی آئی جی پر ہونے والے خودکش حملوں کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔ جن جیلوں کا ذکر کیا گیا ہے اْن میں پشاور ، راولپنڈی ، بہاولپور اور کوئٹہ کی سینٹرل جیلیں شامل ہیں۔ذرائع کے مطابق کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے افراد نہ صرف جیل حکام کو مبینہ طور پر پیسے کی ترغیب دیتے ہیں بلکہ اْنہیں اور اْن کے اہلخانہ کو بھی ڈارنے دھمکانے سے بھی گریز نہیں کرتے۔ ذرائع کے مطابق تحریک طالبان، غازی فورس اور لشکری جھنگوی سے تعلق رکھنے والے افراد نے مبینہ طور پر ایک اپنا گروہ بنایا ہوا ہے جبکہ دوسری جانب لشکر طیبہ اور جماعت الدعوۃ کے لوگ ہیں ان گروہوں کے درمیاں شدید اختلافات ہیں جو کسی بھی بڑے حادثے کا پیش خیمہ بن سکتے ہیں۔خفیہ اداروں کی جانب سے وزارت داخلہ کو بھیجی جانے والی رپورٹس سے متعلق صوبہ پنجاب اور خیبر پختونخوا کے محکمہ جیل خانہ جات کے عملے سے رابطہ کرکے پوچھا گیا تو اْنہوں نے اس سے لاعلمی کا اظہار کیا۔

Leave a comment