Published On: Sat, Sep 17th, 2011

روپے میں نا قدری کے باعث پاکستان گیارہ کھرب کا مقروض ہو گیا

Share This
Tags
سٹاف رپورٹ/
ملک کے اندرونی اور بیرونی قرضے 11کھرب روپے تک جاپہنچے ہیں۔ ایک اور شدید دھچکے میں ملک کے قرضے صرف یکم جولائی 2011ء سے اب تک 120ارب روپے تک پہنچ گئے ہیں، جبکہ اس دوران ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر دو روپے تک گھٹ گئی، وزارت خزانہ کے ایک سینئر افسر کے مطابق روپے کی تیزی سے ناقدری بھاری منافع کے لئے کچھ بینکرز کا غیر محتاط رویہ ہے، جس کا مظاہرہ اس سے قبل سن 2004ء میں بھی کیاگیا تھا۔ پاکستان پر بیرونی قرضوں کا حجم 60ارب ڈالرز ہے اور روپے کی ناقدری کے باعث یہ بڑھ کر 120ارب روپے تک جا پہنچا ہے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ اقتصادی اشاریہ مستحکم ہونے کے ساتھ بعض بااثر بینکرز نے شرح مبادلہ میں مصنوعی انحطاط پذیری ظاہر کی، جبکہ غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 17ارب 90کروڑ ڈالر ز ہیں، مذکورہ سینئر افسر کے مطابق گزشتہ دو ماہ کے دوران برآمدات میں 20 فیصداضافہ ہوا۔ صرف اگست میں اس کی مالیت 1.3 ارب ڈالرز رہی، اس دوران درآمدات میں بھی استحکام دیکھنے میں آیا، اس تناظر میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کا ناقدری کا جواز دکھائی نہیں دیتا اس کی بڑی وجہ بینکنگ شعبہ کی چالبازیاں ہیں۔ 2004ء میں بھی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی مصنوعی ناقدری کے ذریعہ بڑا پیسہ بنایا گیاتھا، جب تین میں سے ایک بڑے بینک کا خازن قانون کی گرفت میں آنے سے بچنے کے لئے افریقہ فرا ر ہوگیا تھا۔
Displaying 1 Comments
Have Your Say
  1. Jason says:

    Your website has to be the elctnroeic Swiss army knife for this topic.

Leave a comment