مسٹرپرائم منسٹر! کروڑوں کی کرپشن میں ملوث افسرایم ڈی یوٹیلیٹی سٹورتعینات
وفاقی وزیر صنعت وپیداوار غلام مرتضیٰ جتوئی نے اپنے احکام کے برخلاف کروڑوں روپے کی کرپشن میں ملوث افسر کو ایم ڈی یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن تعینات کردیا، وفاقی وزیر صنعت وپیداوار نے ڈیڑھ سال قبل موجودہ ایم ڈی یوٹیلیٹی اسٹورز سلطان محمود کو نیب کی کارروائی مکمل ہونے تک عہدے سے ہٹانے اور او ایس ڈی بنانے کے احکام جاری کیے تھے۔تفصیلات کے مطابق یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کے سینئر جنرل منیجر ممتاز علی خان کی سربراہی میں قائم تحقیقاتی کمیٹی نے موجودہ ایم ڈی سلطان محمود سمیت 8 جنرل منیجرز اور سابق ایم ڈی بریگیڈیئر(ر) حفیظ احمد کو ادارے کے ملازمین کے کنٹری بیوٹری پر وویڈنٹ فنڈ کے 15کروڑ روپے کے غیر قانونی استعمال کا ذمہ دار قراردیا تھا۔ تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق بریگیڈیئر(ر) حفیظ احمد اور موجودہ ایم ڈی یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن سلطان محمود سمیت دیگر شخصیات نے ادارے کے ملازمین کے15 کروڑ روپے کی غیر قانونی طور پر نیشنل انویسٹمنٹ ٹرسٹ میں سرمایہ کاری کی منظوری دی تھی، این آئی ٹی کے شیئرز کی قیمت گرنے سے آٹھ کروڑ 40 لاکھ روپے کا نقصان ہوا تھا، وفاقی وزیر صنعت وپیداوار غلام مرتضیٰ جتوئی نے تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ پر نوٹس لیتے ہوئے 20جنوری 2014ء کو سابق ایم ڈی خاقان مرتضیٰ کو احکامات جاری کیے کہ کرپشن میں ملوث افسران بشمول موجودہ ایم ڈی سلطان محمود کے خلاف نیب میں مقدمات بھجوائیں اور نیب کی کارروائی مکمل ہونے تک تمام افسران کو ان کے عہدوں سے ہٹا کر او ایس ڈی بنایا جائے۔ 29جنوری2014ء کو خاقان مرتضیٰ کی جانب سے کرپشن میں ملوث افسران کو او ایس ڈی نہ بنانے پر دوبارہ خط لکھا گیا تھا او راحکامات نہ ماننے پر ان کے خلاف کارروائی کرنے کی وارننگ دی گئی تھی۔ خاقان مرتضیٰ کی طرف سے مذکورہ افسران کے خلاف کارروائی نہ ہونے پر وفاقی وزیر صنعت وپیداوار نے وزیراعظم کو خط لکھا کہ انہیں عہدے سے ہٹا دیا جائے۔ تاہم ڈیڑھ سال بعد غلام مرتضیٰ جتوئی نے اپنے احکامات کے برخلاف سلطان محمود کو ایم ڈی یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن لگا دیا ہے۔ موجودہ ایم ڈی کے خلاف کوئی محکمانہ کارروائی نہیں کی گئی اور نیب میں بھی مقدمہ زیر التواء ہے۔
اسلام آباد/بیورو رپورٹ