Published On: Wed, Aug 27th, 2014

کوئلہ اور شیل گیس کے ذخائر کی نئی پالیسی تیار،رشوت کیلئےنوٹوں کے’’ بریف کیس‘‘ کھلنے کو تیار

Share This
Tags
انٹرنیشنل پٹرولیم کمپنیوں کو پاکستان میں شیل گیس کے ذخائر کی تلاش کیلئے پرکشش مراعات دی جائیں گی
وسیم شیخ
پاکستان میں کوئلہ اور شیل گیس کے ذخائر کی تلاش کیلئے نئی پالیسی کی تیاری اور جلد ہی اس کے متوقع اعلان کے بعدسرمایہ کاروں نے اپنے نوٹوں سے بھرے بریف کیس تیار لر لئے ہیں تاکہ حکومت کی طرف سے اس شعبے میں سرمایہ کاری کی ترغیب کے ساتھ ہی حکومتی بیور کریسی کو رام کر کے زیادہ سے زیادہ فوائد اور ٹھیکے حاصل کئے جا سکیں۔اس سلسلے میں اعلیٰ سطحی رابطے اور میل ملاپ جاری ہے۔
معلوم ہوا ہے کہ اس حوالے سے وفاق نے سندھ حکومت اور سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی کے اشتراک سے تھر کے بلاک ٹو سے 3.5 میٹرک ٹن کوئلہ نکالنے اور 600 میگاواٹ کا پاور پلانٹ لگانے کا منصوبہ شروع کیا ہے جس سے 2017 میں بجلی کی پیداوار شروع ہو جائے گی ۔
دوسری طرف وفاقی حکومت نے ملک میں موجود شیل گیس کے 51 ٹریلین کوبک فٹ ذخائر کی تلاش کیلئے پالیسی فریم ورک بھی تیار کر لیا ہے جو منظوری کیلئے وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔ اس ضمن میں وزارت پٹرولیم کے ذرائع کا کہناہے کہ حکومت نے امریکا کی ایک کمپنی انرجی انفارمیشن ایڈمنسٹریشن سے ایک سٹڈی کرائی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں شیل گیس کے 51 ٹریلین کوبک فٹ ذخائر موجود ہیں۔ سٹڈی کیلئے یو ایس ایڈ نے 1.8 ملین ڈالر کی تکنیکی و مالی معاونتmoney-in-breifcase کی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس پائلٹ پراجیکٹ کو شروع کرنے کے لیے پالیسی فریم ورک تیار کر لیا گیا ہے جس کی منظوری ای سی سی سے لی جائے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے حکومت پاکستان نے شیل گیس کے ذخائر تلاش کرنے کیلئے امریکا سے جدید ٹیکنالوجی فراہمی کرنے کی درخواست کرنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ اس وقت امریکا شیل گیس کے ذخائر والا دنیا کا سب سے بڑا ملک بن گیا ہے جو اب شیل گیس ایکسپورٹ کرے گا ۔ذرائع کے مطابق پاکستان میں موجود شیل گیس کے سیمپل امریکا کو بھجوائے گئے ہیں جو اپنی جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے شیل گیس کے کارآمد ہونے کی تصدیق کرے گا ۔پالیس فریم ورک میں تجویز دی گئی ہے کہ انٹرنیشنل پٹرولیم کمپنیوں کو پاکستان میں شیل گیس کے ذخائر کی تلاش کیلئے پرکشش مراعات دی جائیں گی۔ ابتدائی طور پر ان کمپنیوں کو 12 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو کے حساب سے تلاش کی جانے والی گیس کی قیمت ادا کی جائے گی تاہم اس کا حتمی فیصلہ ای سی سی کے اجلاس میں کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق پاکستان میں موجود شیل گیس کے اتنے بڑے پیمانے پر ذخائر ملک توانائی کی ضروریات کیلئے کئی سالوں کے لیے کافی ہوں گے ۔پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جہاں کوئلہ کے 175 ارب ٹن ذخائر اور شیل گیس کے 51 ٹریلین کیوبک فٹ مستند ذخائر موجود ہیں۔ اس کے باوجود گزشتہ کئی سالوں سے توانائی بحران کا شکار ہے اور روزانہ دیہی اور شہری علاقوں سے 18 سے 20 گھنٹے لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے۔ اگر ان قدرتی وسائل کا صحیح استعمال کیا جائے تو پاکستان لازمی طور پر ان بحرانوں سے نکل سکتا ہے۔

Leave a comment