Published On: Mon, Nov 24th, 2014

اہم عہدوں پر نواز شریف خاندان کے ’’ منظور نظر ‘‘بیورو کریٹ تعینات

Share This
Tags
نواز شریف کے اقدامات کے نتیجے میں ان سرکاری اداروں کا جہاں ’’اللہ حافظ‘‘ ہے وہاں یہ ادارے بالکل ہی غیر فعال ہو کر رہ گئے
وزیر اعظم نواز شریف کے طرز حکمرانی کو دیکھیں تو اندازہ ہوتا ہے کہ اپنے اقتدار میں آنے کے بعد سے وہ بیورو کریسی پر اپنی گرفت مضوط کرتے چلے آ رہے ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ اہم سرکاری اداروں کے سربراہان کے 30سے زائد پوسٹیں خالی پڑی ہیں لیکن انہوں نے ان عہدوں پر کوئی تعیناتی اس لئے نہیں کی کیونکہ انہیں ان اداروں کے سربراہان کے لئے اپنے منظور نظر افراد نہیں مل سکے ۔ اس عمل کے نتیجے میں ان سرکاری اداروں کا جہاں ’’اللہ حافظ‘‘ ہے وہاں یہ ادارے بالکل غیر فعال ہو کر رہ گئے ہیں ۔
حالیہ دنوں میں بیورو کریسی میں ہونے والی تبدیلیاں بھی اسی سلسلے کی کڑی ہیں جن میں نواز شریف نے کچھ بیو رو کریٹس کو تبدیل کیا تو کچھ کو او ایس ڈی بنا دیا۔اس سلسلے میں سب سے اہم تبدیلی وزارت پانی و توانائی چلانے کیلئے ایک نئے سیکریٹری کی تعیناتی ہے۔
اب کہنے والے اور خاص طور پر حکومت کا دفاع کرنے والے تو یہ کہتے ہیں کہ ماسوائے پانی و توانائی اور پورٹس و شپنگ کے نئے سیکریٹریوں کی تعیناتی، باقی تقریباً درجن
Commonwealth Leaders Attend The 2013 CHOGM Summit
بھر تقرریاں اور ٹرانسفرز روٹین کا حصہ ہیں لیکن کچھ لوگ یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ نئے تعینات ہو نے والے تمام بیورو کریٹ شریف خاندان کے ’’ منطور نظر ‘‘ ہیں ۔
ان تبدیلیوں کے مطابق نرگس سیٹھی کی جگہ یونس ڈھگا وزارت پانی و توانائی کے ٹاپ بیوروکریٹ ہوں گے جو اب لوڈ شیڈنگ کم کرنے کی سرکاری کوششوں کی قیادت کریں گے۔اندرونی سرکاری ذرائع کے مطابق، زائد بلنگ کا مسئلہ سامنے آنے کے بعد نرگس سیٹھی دسمبر میں ریٹائرمنٹ سے پہلے ہی چھٹیوں پر چلی گئیں، کیونکہ وزیر اعظم انہیں افسر ان سپیشل ڈیوٹی بنانا چاہتے تھے۔
سندھ سے تعلق رکھنے والے میمن برادری کے ڈھگا معاملات حل کرنے کی شہرت رکھتے ہیں۔ڈھگا کو وزیر اعظم ہاؤس میں تعینات ایڈیشنل سیکریٹری فواد حسن فواد کی مکمل حمایت حاصل ہے۔کہا جاتا ہے کہ ابتدا میں ڈھگا یہ نئی ذمہ داری اٹھانے میں دلچسپی نہیں رکھتے تھے ، تاہم فواد نے انہیں یہ یقین دہانی کراتے ہوئے راضی کیا کہ انہیں اپنے کام میں مکمل آزادی حاصل ہو گی اور کوئی سیاسی باس ان کے امور میں مداخلت نہیں کرے گا۔
موجودہ سیٹ اپ میں یہ واحد وزارت ہے جس کا ایک وفاقی وزیر، ایک وزیر مملکت، ایک مشیر برائے وزیر اعظم ہے اور اس کے باوجود یہ وزارت براہ راست وزیر اعظم اور وزیر اعلی پنجاب کی نگرانی میں کام کرتی ہے۔
وزارت پانی و توانائی میں ڈھگا تکنیکی طور پر اپنے سے سینئرسہیل اکبر شاہ کے سپر وائز ہوں گے۔ایک ذرائع نے بتایا کہ شاہ کسی اور محکمہ میں تقرری کروا سکتے ہیں یا پھر وہ اسی نئے انتظام کے تحت کام کرتے رہیں گے۔اس نئی ذمہ داری سے پہلے ڈھگا وزارت ہاؤسنگ میں بطور ایڈیشنل سیکریٹری انچارج کا م کر رہے تھے۔دوسری اہم تقرری خضر حیات کی ہے ، جنہیں پرکشش سمجھی جانے والی وزارت پورٹس و شپنگ کا نیا سیکریٹری بنایا گیا ہے۔شریف برادران کی حمایت رکھنے والے خضر اس سے پہلے مختلف عہدوں پر پنجاب حکومت کے ساتھ کام کر رہے تھے۔
ایک سرکاری ذرائع نے تسلیم کیا کہ یہ ایک خاص پوسٹ ہے اور خضر کا چناؤ اس لیے کیا گیا کیونکہ وہ پی ایم ایل ن کے ساتھ اچھے تعلقات رکھتے ہیں۔ خضر اس سے پہلے آزاد جموں و کشمیر میں چیف سیکریٹری کے طور پر خدمات سر انجام دے رہے تھے۔پنجاب میں گریڈ 21 کے افسر مرزا سہیل عامر کو 22ویں گریڈ میں ترقی دیتے ہوئے مذہبی امور کا سیکریٹری بنایا گیا ہے۔
ایک سرکاری عہدے دار نے بتایا کہ عامر پنجاب کے چیف سیکریٹری بننا چاہتے تھے، لیکن ان کا وفاقی حکومت میں تبادلہ اور غیر اہم پوسٹ ملنا حیران کن ہے۔
دوسری تبدیلیوں میں سکندر اسماعیل کا مذہبی امور سے اوورسیز پاکستانیز کے سیکریٹری تبادلہ، انور بلوچ کا ایف بی آر سیچیئرمین، ایکسپورٹ پراسسنگ زونز اتھارٹی، کراچی تقرری شامل ہے۔ایڈیشنل سیکریٹری فائنانس حسیب اطہر کو وفاقی محتسب محکمہ کے سیکریٹری جبکہ او ایس ڈی راشدہ ملک کو ماحولیاتی تبدیلیوں کا چارج دیا گیا ہے۔

Leave a comment