Published On: Mon, Nov 24th, 2014

بائیو میٹرک پر19ارب لاگت، شفاف الیکشن نا ممکن

Share This
Tags
انتخابی اصلاحات بارے پارلیمان کی ذیلی کمیٹی کوپریذنٹیشن کے دوران سسٹم اورالیکٹرانک مشینیں کام کرناچھوڑگئیں،متعلقہ ممبران اورحکام کوخفت کاسامنا
آئی ٹی ماہرین نے انتخابی اصلاحات سے متعلقہ پالیمانی کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کو بتایاکہ ملک میں شفاف،منصفانہ و غیر جانبدارانہ انتخابات کرانے کیلئے بائیو میٹرک سسٹم اور vote.jpg1الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں پر 19ارب 25کروڑ روپے لاگت آئے گی جبکہ ان مشینوں کے استعمال کے باوجود انتخابات کا 100فیصد شفاف انعقاد ممکن نہیں ہوگا اورکوئی بھی ماہر ماسٹرڈیٹا انڈیکس میں گھس کر ووٹوں کی تعداد میں ردوبدل کر سکتا ہے ، مشینوں کو چلانے والے بھی اگر گڑ بڑ کرنا چاہیں تو یہ انکے بس میں ہوگا۔ انتخابی اصلاحات کی کمیٹی کوکہوٹہ ریسرچ لیبارٹری، وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ایک نجی کمپنی کی پریذنٹیشن کے دوران بائیو میٹرک اور الیکٹرانک ووٹنگ سسٹم مشینیں کام کرناچھوڑگئیں جس کے سبب متعلقہ ممبران اور حکام کوخفت کا سامنا کرنا پڑا ۔کمیٹی کو بتایا گیا کہ بائیو میٹرک مشین کے ایک سیٹ کی قیمت70ہزارروپے ہوگی جبکہ ملک بھر میں انتخابات کیلئے 2لاکھ75ہزار مشینیں درکار ہوں گی۔ آئی ٹی ماہرین کے انکشافات پرذیلی کمیٹی نے انتخابات میں بائیو میٹرک سسٹم اور الیکٹرانک مشینوں کے استعمال کے حوالے سے فیصلہ چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی تک موخر کر دیا۔

Leave a comment