پاک، بھارت کرکٹ سیریز رواں سال کرانے کی تیاریاں
سیریز کا انعقاد عمل میں آتا ہے تو پاکستان کرکٹ بورڈ کواپنے مالی بحران پر قابو پانے میں مدد مل سکتی ہے

کے خلاف اضافی سیریز کھیلنے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس مصروف شیڈول میں پاکستان کے خلاف سیریز سے کھلاڑی شدید تھکاوٹ کا شکار ہو جائیں گے جس کے سبب متعدد کھلاڑی انجری مسائل سے بھی دو چار ہو سکتے ہیں۔ جب 2012 ء میں پاکستان کے خلاف ہوم سریز کھیلنی ہے تو اس سے قبل اضافی سیریز کے لئے ذہنی طو ر پر تیار نہیں ہیں۔ تا ہم بی سی سی آئی کے عہدیدار اگر کھلاڑیوں سے بات کریں ت وہ اس سیریز کے انعقاد کے لئے تیار ہو جائیں گے۔ اور مذکورہ صورتحال کے سبب اس بات کے واضح امکانات ہیں کہ رواں سال اکتوبر میں ہند، پاک ون ڈے سیریز منعقد کی جائے جس سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں بھی بہتری آئے گی۔ دوسری جانب پی سی بی ذرائع کے مطابق چیف آپریٹنگ آفیسر سبحان احمد بھی کرکٹ سیریز کے انعقاد کے لئے ہندوستانی بورڈ سے مسلسل رابطہ میں ہیں۔ تا ہم انہیں بی سی سی آئی کی جانب سے کوئی تسلی بخش جواب نہیں مل سکا ہے۔ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان رواں برس سیریز کا انعقاد عمل میں آتا ہے تو پاکستان کرکٹ بورڈ کو اپنے مالی بحران پر قابو پانے میں خاصی مدد مل سکتی ہے۔ اس کے علاوہ پی سی بی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستانی کرکٹ کی ابتر صورتحال کو دیکھتے ہوئے دبئی اسپورٹس سٹی کے سربراہ خالد الضرورنی نے ابوظہبی اور دئبی میں ہندوستان، پاکستان اور سری لنکا کی ٹیموں پر مشتمل سہ ملکی ون ڈے سیریز کے انعقاد کامنصوبہ بنایا ہے۔ جس پر پاکستان اور سری لنکا کے کرکٹ بورڈ تو راضی ہو گئے ہیں تا ہم ہندوستانی بورڈ کی جانب سے کوئی جواب نہ ملنے پر مذکورہ منصوبہ تعطل کا شکار ہو گیا ہے۔ ہندوستانی بورڈ کے قطعی جواب کے بعد ہی اس سیریز کے مستقبل کے تعلق سے کہا جا سکتا ہے۔ اگر ہندوستان نے سہ ملکی سیریز کھیلنے سے انکار کر دیا تو اس بات کا قومی امکانات ہیں کہ پاکستان اور سری لنکا کے درمیان پانچ ون ڈے میچز کی سیریز دبئی میں کرائی جائے۔ پاکستان کے لئے دوسری تشویش کی بات یہ ہے کہ سری لنکا ٹیم کا دورہ پاکستان بھی غیر یقینی کا شکار ہو گیا ہے حالانکہ سری لنکا کرکٹ بورڈ چاہتا ہے کہ اس کی ٹیم پاکستان کا دورہ کرے تا ہم سکیورٹی خدشات کے تحت لنکن حکومت نے ابھی دورہ کو منظوری نہیں دی ہے جس کی وجہ سے اس بات کے امکانات بڑھ گئے ہیں کہ پاکستان اور سری لنکا کے درمیان سیریز رواں سال دسمبر میں غیر جانبدار مقام متحدہ عرب امارات میں ہو سکتی ہے۔ اس تعلق سے پاکستان کرکٹ بورڈ ذرائع کا کہنا ہے کہ 2008 ء میں لاہور میں سری لنکن ٹیم پر ہونے والے حملہ کے بعد اب سری لنکا اپنے کھلاڑیوں کو پاکستان بھیجنے کے لیے تیار نہیں ہے اور حملے میں زخمی ہونے والے ٹیم کے کئی کھلاڑی بھی پاکستان آنے سے ہچکچا رہے ہیں۔
بھارت پاکستان کا کھلا دشمن ہے