Published On: Sat, Jan 31st, 2015

مدارس کوفنڈنگ کہاں سے مل رہی ہے؟

Share This
Tags
حکومت کو قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کے سلسلے میں مضحکہ خیز صورتحال کا سامنا کرنا پڑا جب وزارت داخلہ کو ملک بھر میں رجسٹرڈ 22ہزارسے زائد مدارس میں سے بیرونی مالی امداد حاصل کرنے والے صرف 23مدارس مل سکے
حکومت کو قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کے سلسلے میں مضحکہ خیز صورتحال کا سامنا کرنا پڑا جب وزارت داخلہ کو ملک بھر میں رجسٹرڈ 22ہزارسے زائد مدارس میں madarasaسے بیرونی مالی امداد حاصل کرنے والے صرف 23مدارس مل سکے ، جن میں قابل ذکر مدرسہ صرف حقانیہ نکلا جبکہ پنجابی طالبان کے مسکن صوبہ پنجاب اور وفاقی دارالحکومت بیرونی امداد سے پاک پائے گئے۔روزنامہ دنیا کو دستیاب وزارت داخلہ کی دستاویزات کے مطابق حکومت کو پنجاب کے 14ہزار 954مدارس میں سے بیرونی مالی امداد حاصل کرنے والا کوئی مدرسہ نہیں مل سکا،سندھ کے 4 ہزار 264مدارس میں سے فقط2 مدارس کی نشاندہی کی گئی ، بلوچستان کے 1247میں سے فقط 9ایسے مدارس ملے ہیں جو بیرون ممالک سے امداد لے رہے ہیں،خیبر پختونخوا کے 14 سو میں سے فقط 12مدارس کی نشاندہی کی گئی ہے۔ ،بلتستان کی3 این جی اوز کو بیر ونی امداد کی تفصیلات فراہم کی گئی ہیں جبکہ اسلام آباد کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ 187رجسٹرڈ مدارس میں سے کوئی بھی اسلامی ممالک سے امداد نہیں لے رہا۔ دستاویزات میں بتایا گیا ہے محکمہ داخلہ سندھ نے 2ایسے مدارس کی نشاندہی کی ہے جن کو بیرون ممالک سے فنڈنگ ہورہی ہے۔ کراچی کے علاقہ گلشن جوہر میں واقعہ مدرسہ عائشہ صدیقہ بنگو،سی14 ماہانہ کرایہ کے نام پر سعودی عرب سے 35ہزاروصول کررہا ہے۔ پوچھ گچھ کے د وران مدرسہ کے مہتمم ڈاکٹر نصیر نے بتایاوہ کراچی یونیورسٹی میں اسلامک ڈیپارٹمنٹ کے ہیڈ ہیں، فقط کرایہ بیرون ملک سے آرہا ہے۔ مدرسے کی جانب سے یہ نہیں بتایا گیا کہ امدا د کس چینل سے پاکستان آرہی ہے۔ شاہرا ہ فیصل کراچی پر واقعہ سندھی مسلم کارپورٹیو ہاؤسنگ سوسائٹی احمد ای ایچ جعفر فاؤنڈیشن کو مختلف ذرائع سے فنڈنگ موصول ہورہی ہے تاہم کسی بھی بیرون ملک سے امدادکے کوئی شواہد نہیں ملے۔ خیبر پختونخوا میں 12مدارس کی فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق پشاور میں واقعہ جامعہ اشرفیہ کو2004میں بیرون ملک سے فنڈنگ وصول کرنے کی اجازت دی گئی ، مدرسہ کے مہتمم ہر سال سعودی عرب کا دورہ کرتے ہیں اور مخیر حضرات سے امداد اکٹھی کر تے ہیں۔محلہ منور شاہ میں واقعہ مدرسہ تعلیم القران کو 1993میں بیرو ن ممالک سے امداد لینے کی اجازت ملی، مدرسہ کو سعودی عرب اور کویت سے رقوم موصول ہو رہی ہیں،فنڈز مدرسہ کے مہتمم عالم شیر کے نام منتقل ہوتے ہیں،کتنے ہوتے ہیں اسکا کوئی ذکر نہیں۔ مدرسہ ابوبکر عوف بن ملک کمبات جو ثمر باغ لوئر دیر میں واقعہ ہے ، اس کے مہتمم مولوی عبدالبصیر کے نام30لاکھ روپے سالانہ براہ راست کویت سے رقم بھیجی جاتی ہے۔ لوئر دیر میں ہی واقعہ مدرسہ الجامعہ العربیہ تعلیم القران ثمر باغ کو1980میں این او سی ملا ، مدرسہ کے مہتمم نقیب احمد ولد محمد خان کوقطر سے رقم وصول ہوتی ہے۔بٹگرام میں واقعہ مدرسہ عفان بن عثمان کو سعودی عرب کے مخیر حضرات امداد کرتے ہیں، کتنی رقم وصول ہوتی ہے اسکی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔ مدرسہ دارالعربیہ و احیاالعلوم پبی، دارالعلوم اسلامیہ پنا ہ کوٹ ،دار العلوم اسلامیہ داغی جدید، الاقرہ مظہر العلوم اکبر پورہ،دارالعلوم سپن خاک پبی، دارالعلوم کریمیہ داغ اسماعیل خیل کو کویت سے امداد دموصول ہورہی ہے جبکہ مولانا سمیع الحق کے مدرسہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کو1970میں بیرون ملک سے امداد لینے کی اجازت ملی ،اسے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے امداد وصول ہورہی ہے۔ بلوچستان کے 9مدارس میں دعوت الحق شیخ منڈا ایئر پورٹ روڈکوئٹہ میں طلبہ کی تعداد 50بتائی گئی ہے اور اس کے مہتمم کے نام پر سعودی عرب سے امداد آتی ہے۔ مدرسہ عربیہ دارالعلوم اسلامیہ العلوم، مدرسہ جامعہ اسلامیہ محمدیہ عبدالقدوس روڈ کوئٹہ ، مدرسہ مسجد التوحید شاہوروڈ کوئٹہ ، مدرسہ انصاریہ اہل حدیث کیلی گل کوئٹہ کو سعودیہ سے امداد مل رہی ہے جبکہ علمدار روڈ کوئٹہ میں واقع مدرسہ فاطمہ الزہرہ سلام اللہ علیہ سید آباد ، مدرسہ امام حسین علیہ اسلام اور مدرسہ خاتم النبین محلہ ہاشمی، مدرسہ شاہ خراسان نادر آباد کو ایران سے امداد موصول ہور ہی ہے۔ دستاویزات میں بتایا گیا ہے گلگت بلتستان میں3 این جی اوز کوامریکہ، آسٹریلیا اورنیدرلینڈ سے امداد مل رہی ہے ، جن میں ملک ویلفیئر ایسوسی ایشن بلتستان کو آسٹریلین ہائی کمیشن سے 3لاکھ روپے ، ہیلپنگ ہینڈزایسوسی ایشن بلتستان کوامریکی این جی او کشمیر فیملی ایڈ سے 7لاکھ روپے ، ہیلپنگ ہینڈزایسوسی ایشن بلتستا ن کونیدرلینڈسے 24لاکھ97ہزار روپے موصول ہونے کا اعتراف ہواہے۔
رپورٹ: الماس حیدر نقوی

Leave a comment