تازہ چھپی لاکھوں ڈگریاں دیکھ کر شعیب شیخ بھی حیران
انتہائی باخبرذرائع نے ’’ فیکٹ‘‘ کو بتایا ہے کہ ایگزیکٹ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر(سی ای او) شعیب شیخ اس وقت حیران رہ گئے جب انہیں ایف آئی اےکے حکام نے ایگزیکٹ کے دفتر میں موجود مختلف یونیورسٹیوں کی لاکھوں کی تعداد میں جعلی ڈگریاں دکھائیں۔ ایف آئی اےکے حکام شعیب شیخ کو گذشتہ دنوں ایگزیکٹ کےدفتر لے کر گئے اور ان سے سوال کیا کہ کیا یہ انہی کا دفتر ہے۔ شعیب شیخ کے اقرار پر ایف آئی اےحکام نے انہیں ان کا دفتر دکھایا اور دوبارہ پوچھا کہ کیا یہ ان کا دفتر ہے ؟ شعیب شیخ کے دوبارہ ہاں میں جواب دینے پر دروازہ کھولا گیا تو وہاں جعلی ڈگریوں کے ابنار لگے تھے جن کی تعداد لاکھوں میں تھی۔ شعیب شیخ یہ دیکھ کر پریشان ہو گئے۔ انہوں نے دیکھا کہ جعلی ڈگریاں جن کی تعداد لاکھوں میں تھی ، کھلی اورکارٹن میں بند پڑی تھیں اور انہیں دیکھنے سے اندازہ ہوتا تھا کہ ان کی تازہ تازہ پرنٹنگ ہوئی ہے۔ذرائع نے ’’ فیکٹ‘‘ کو بتایا کہ شعیب شیخ اور ان کے ساتھیوں کو بھی یہ معلوم نہیں تھا کہ دفتر میں اتنی بڑی تعداد میں ڈگریاں موجود ہیں جن کی تعداد لاکھوں میں بتائی جاتی ہے۔ایسے میں انہیں حیرانی بھی ہوئی کہ راتوں رات اتنی بڑی تعداد میں جعلی ڈگریاں کیسے ایگزیکٹ کے دفتر پہنچ گئیں جبکہ دفتر کے باہر ایف آئی اے کا سخت پہرہ ہے۔اس سلسلے میں ایف آئی اےکا یہ مضحکہ خیز موقف سامنے آیا کہ شعیب شیخ نے دفتر میں ان ڈگریوں کی موجودگی کا بتایا جس کے بعد یہ ڈگریاں ریکور کی گئیں۔اس پورے واقعے سے ان شبہات کا اظہار ہو رہا ہے کہ ایگزیکٹ کو مزید پھنسانے کے لئےیہ ڈگریاں تازہ تازہ چھاپ کر دفتر لائی گئیں۔کیونکہ ایسا ممکن نہیں کہ ایگزیکٹ لاکھوں تازہ پرنٹ شدہ ڈگریاں اپنے دفتر میں رکھے ۔