Published On: Thu, Sep 11th, 2014

مجیب الرحمان شامی کودنیا ٹی وی پر ’’ بین ‘‘ کر دیا گیا

Share This
Tags
شامی نے جنرل ظہیر السلام کی جگہ نیا ڈی جی آئی ایس مقرر کرنے کا مطالبہ کیا تو میاں عامر محمود کو معاملے کی سنگینی کا احساس ہو گیا اور انہوں نے فوری ایکشن لیا ، شامی کو جیو ٹی وی نے اپنے پروگرام میں بلا لیا
ملک کے معروف صحافی اور روزنامہ پاکستان کے چیف ایڈیٹر مجیب الرحمان شامی کو دنیا ٹی وی پر ’’ بین ‘‘ کر دیا گیا ہے اور ان کے کسی بھی پروگرام میں آنے پر فی الحال پابندی لگا دیamir & shami گئی ہے ۔یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب مجیب الرحمان شامی نے کامران شاہد کے ایک پروگرام میں وزیر اعظم نواز شریف سے ڈی جی آئی ایس آئی جنرل ظہیر السلام عباسی کی جگہ نیا ڈی جی آئی ایس آئی لگانے کا مطالبہ کر دیا ۔کچھ اسی طرح کا مطالبہ کچھ عرصہ قبل جیو ٹی وی کے ایک صحافی کی طرف سے بھی کیا گیا تھا ۔یاد رہے کہ جیو ٹی وی کی سزا ابھی تک ختم نہیں ہوئی ۔
دنیا ٹی وی کے مالک میاں عامر محمود معاملے کی سنگینی کو محسوس کرتے ہوئے فوری طور پر حرکت میں آئے اور انہوں نے آئی ایس آئی کے سربراہ کے بارے میں ریمارکس پر ایکشن لیتے ہوئے مجیب الرحمان شامی کو دنیا ٹی وی پر بین کر دیا ۔
اس موقع پر جیو ٹی وی مجیب الرحمان شامی کی مدد کے لئے آگے آیا اور جیوٹی وی کی طرف سے مجیب الرحمان شامی کو اپنے چینل پر مدعو کیا گیا ۔ جیو ٹی وی کی اینکر عائشہ بخش کے ایک پروگرام میں مجیب الرحمان شامی سامنے آئے اور اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔
مجیب الرحمان شامی نے اینکر کامران شاہد کے پروگرام میں دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ جاوید ہاشمی کے انکشافات اور فوج پر لگنے والے الزامات کے بعد آئی ایس آئی کے سربراہ جنرل ظہیر السلام کی جگہ نواز شریف نیا ڈی جی آئی ایس آئی مقرر کر دیں جو ان کی جگہ لے ۔ نئے ڈی جی آئی ایس آئی کا تقرر کر دیا جائے ۔ جنرل ظہیر السلام کے دو ماہ رہ گئے ہیں اور اس لئے مناسب ہو گا کہ نیا ڈی جی آئی ایس آئی مقرر کر دیا جائے۔ کامران شاہد نے اس موقع پر ان سے سوال پوچھا کہ آپ یہ مطالبہ کر رہے ہیں تو مجیب الرحمان شامی نے کہا تھا کہ یہ میرا مطالبہ بھی ہے اور یہ میری تجویز بھی ہے اور میری خواہش بھی ہے ۔
کچھ اسی طرح کا مطالبہ حامد میر پر حملے کے بعد جیو ٹی وی کے ایک پروگرام میں ایک اور صحافی انصار عباسی نے کیا تھا جس پر خاصی تنقید ہوئی تھی ۔ جیو ٹی وی کی مشکلات میں اضافے کی ایک وجہ ان کے صحافیوں کے آئی ایس آئی کے بارے میں اس طرح کے ریمارکس بھی تھے ۔ صورتحال کی سنگینی کو دنیا ٹی وی کے مالک میاں عامر محمود محسوس کر گئے اور انہوں نے اس پر فوری ایکشن لیا ۔ جس کے بعد مجیب الرحمان شامی دنیا ٹی وی پر نظر نہیں آئے ۔اس طرح مجیب الرحمان شا می کو آئی ایس آئی کے سربراہ کو تبدیل کرنے یا ان کی جگہ فوری طور پر نیا ڈی جی آئی ایس آئی مقرر کرنے کا مطالبہ مہنگا پڑ گیا ۔
ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے چند دن پہلے جب مجیب الرحمان شامی کی بہن کی وفات پر تعزیت کے لئے لاہور میں ان کے گھر آئے تھے تو اسی وقت مجیب الرحمان شامی اور نواز شریف میں بہت سے معاملات پر گفتگو ہوئی تھی جن میں نواز شریف کی طرف سے اس طرح کے معاملات بھی ڈسکس کئے گئے تھے کہ کیسے فوج کی اعلیٰ ترین قیادت حکومت کے لئے مشکلات پیدا کر رہی ہے اور عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری کے دھرنوں کے پیچھے انہی فوجی کمانڈروں کا ہاتھ ہے۔ ذرائع کے مطابق نواز شریف نے اس موقع پر ان سات کور کمانڈروں کے نام بھی بتائے تھے جو ان کی حکومت کے لئے مشکلات پیدا کر رہے ہیں ۔یہ سات کور کمانڈر آج سے چند سال قبل پرویز مشرف کے قریبی ساتھیوں میں شمار ہوتے تھے ۔ ذرائع کے مطابق اس موقع پر مجیب الرحمان شامی نے نواز شریف کو اپنی مکمل حمایت کا یقین دلایا تھا ۔اس کا عملی مظاہرہ وہ دنیا ٹی وی کے پروگرام میں اکثر کرتے رہے اور اس بات کو خاص طور پر محسوس کیا گیا کہ مجیب الرحمان شامی صرف نواز شریف کو سپورٹ کرنے کیلئے دنیا ٹی وی کا پلیٹ فارم استعما ل کر رہے ہیں ۔ تاہم دنیا ٹی وی انتظامیہ کی طرف سے اس بات کو بھی نظر انداز کیا گیا لیکن ڈی جی آئی ایس آئی کی تعیناتی کے بارے میں ان کی خواہش اور مطالبے کو انتظامیہ کی طرف سے نظر انداز نہیں کیا گیا اور ان پر پابندی لگا دی گئی ۔
رپورٹ : مقبول ارشد
Displaying 7 Comments
Have Your Say
  1. Shami Sahib ko koee bhee khareed sakta hay ore yeh main nahein bulkeh Abbottabad ka hur wuh shakhs keh raha hay jo ess waqt a’mlee sayasut say munsalik hay.

  2. mohsin sana says:

    Dunya tv pr ban hony sy shami sab ke izzat barhi hy qk wahan pr b dictator ship hy or saare dunya ko pata hy keh dunya tv kis kay aggendy pr kahan sy paisy lay kr kia kia kr hra hy. Or hum to pehly he kehty thy keh serf Geo or jang he reiaste or Geer riaste gunda garde ka mokabla kr sakta hy. Dunya jeasy to eak mint man dheer ho jain geean or easa he hova

  3. Hamana says:

    How the hell can he even suggest on a lighter level than demand that someone else be appointed the DG ISI!

    He is a journalist and should stick to his job only!

  4. سیدھی بات ھے کہ شامی ساب عمران خان کی بجائے نواز شریف کی ۔ حمایت کرنے لگ گئے ۔ بہت سے لوگوں کو ان کا یہ یو ٹرن اچھا نہیں لگا ۔ صحافیوں کو نیوٹرل رہنا چاھئے یا پھر کسی سے ایک سے جڑا رھنا چاھئے ۔
    لیکن یہاں اس پوسٹ میں شامی ساب کو ضرورت سے زیادہ اہمیت دی گئی ھے ۔ ۔ نواز شریف بھولے ضرور ھیں لیکن اتنے بھولے بھی نہیں کہ وہ شامی ساب کو بتانے لگ جائیں کہ فوج ان کے لئے مشکلات کھڑی کر رھی ھے اور فلاں فلاں سات کور کمانڈر ان کے خلاف ھیں ۔ ۔
    اس کے علاوہ ایک اور بات بھی عجیب ھے ۔ جب جنرل کیانی ریٹائر ھونے والے تھے تو تقریباً ہر طبقے کی طرف سے یہ مطالبہ سامنے آ رھا تھا کہ جلد سے جلد نئے آرمی چیف کے نام کا اعلان کر دیا جائے ۔۔ اس وقت کسی نے اعتراض نہیں کیا کہ آرمی چیف بارے اتنی جلدی کیوں ھے ؟؟؟
    شامی ساب کو بین کرنے کی اصل وجہ نواز شریف کی حمایت کے علاوہ اور کوئی وجہ نہیں ھو سکتی ۔ے

  5. najeed says:

    Please check, last night Shami was on Dunya TV

  6. Usman says:

    During the show Shami Sb didn’t suggest that dg isi should be removerd. He said government could nominate his successor like successor of general aslam baig was nominated few weeks before his retirement. This is a common practice in armed forces.. So this whole article is pretty much baseless. Kindly check the facts before posting .

  7. Ahmed says:

    Shami sahb has repeatedly pointed out that he is voicing support for continuity of the system, not for nawaz government. he gave the suggestion of new elections also- if thats what it takes to save the system

Leave a comment