Published On: Fri, Apr 22nd, 2011

جاسوسی کیلئےوسطی ممالک کی حسیناؤں کےبااثرشخصیات پرجلوے

Share This
Tags

خواتین بااثر شخصیات سے تعلقات قائم کر کے معلومات حاصل کرتی ہیں،
اسلام آباد میں اعلیٰ حکومتی عہدیدار رات کی محافل کے لیے حسیناؤں کو مدعو کرتے ہیں
حسینا ؤں نے بااثر شخصیات کی داد عیش دیتےہوئے خفیہ فلم بندی کی اور ان شخصیات کو
بلیک میل کیا ،حکومت نے ٹھوس اطلاعات کے بعد ملک بدرکرنے کا فیصلہ کر لیا


وسط ایشیائی ریاستوں کی پاکستان میں عصمت فروشی کرنے والی سینکڑ وں حسیناؤں میں سے متعدد کو بدنام زمانہ امریکی نجی سکیورٹی ایجنسی بلیک واٹر کے لیے جاسوسی کے لیے استعمال کیے جانے کی اطلاعات کے بعد حکومت نے ان خواتین کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ باخبر ذرائع کے مطابق انہی وجوہات کی بناء پر چین کے راستے پاکستان پہنچنے والی وسط ایشیائی ریاستوں کی خواتین کو ایئرپورٹس ہی سے ملک بدر کر دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق ان خواتین حسیناؤں وہ حسینائیں بھی شامل ہیں جنہوں نے پاکستان کے جعلی ویزے حاصل کر رکھے تھے، جس میں بلیک واٹر کے ایجنٹ مہارت حاصل کر چکے ہیں۔ ذرائع کے مطابق اعلیٰ حکام کو معلوم ہوا تھا کہ اسلام آباد میں بااثر شخصیات اور اعلی حکومتی عہدیدار اپنی رات کی محافل کے لیے حسیناؤں کو مدعو کرتے ہیں جو بڑی تعداد میں اسلام آباد کے کرائے بنگلوں اور گیسٹ ہاؤسز میں مقیم ہیں۔ اسلام آباد کی اشرافیہ کی اس کمزوری سے فائدہ اٹھاتے ہوئے بلیک واٹر نے ان خواتین کو بھاری رقوم دے کر اہم معلومات کے حصول کے لیے استعمال کرنا شروع کر دیا۔ ان میں سے بعض خواتین نے سوچے سمجھنے منصوبے کے تحت بااثر شخصیات کی داد عیش دیتے ہوئے خفیہ فلم بندی کی اور بعد میں ان شخصیات کو بلیک میل کرتے ہوئے ان سے اہم معلومات حاصل کیں۔ ان سرگرمیوں کے حوالے سے بلیک واٹر کے ایجنٹوں اور ان خواتین کے درمیان کئی ماہ سے روابط قائم ہیں، جس کے لئے اکثر ان خواتین کو اسلام آباد کے فائیو اسٹار ہوٹلوں میں مدعو کیا جاتا ہے۔ حکام نے ان اطلاعات کے موصول ہونے کے بعد وسط ایشیائی ریاستوں کی کئی کئی ماہ سے پاکستان میں بلاجواز مقیم خواتین کو ملک بدر کرنے اور مستقبل میں آنے والی ان خواتین کی حوصلہ شکنی کا فیصلہ کیا ہے۔

Leave a comment