Published On: Wed, Jul 29th, 2015

میرٹ کھوہ کھاتے، شریف برادران کے دعو ے کہاں ہیں؟، میاں منشا، ایاز صادق اور یوسف رضا گیلانی کے فیل ہونے والے سپوتوں کو داخلہ نہ دینے پرپرنسپل ایچی سن کالج کو کیوں فارغ کیا گیا؟ میڈیا خاموش۔۔۔۔

ایچی سن کا لج کے بورڈ آف گورنرز نے بڑے گھرانے کے سپوتوں کو میرٹ سے ہٹ کر داخلہ نہ دینے کی پاداش میں کالج کے پرنسپل ڈاکٹر آغا غضنفر کو کنٹریکٹ ختم ہونے سے تین سال قبل ہی عہدے سے ہٹا دیا ہے۔اور ان کی جگہ ایچی سن کالج کے جونیئر سکول کے سئنیر ہیڈماسٹرامیر حسین کو کالج کے پرنسپل کا اضافی چارج دے دیا گیا ہے۔اس امر کا فیصلہ گذشتہ روز ایچی سن کالج کے بورڈ آف گورنرز کے ہنگامی اجلاس میں کیا گیا ،جس میں کالج کے پرنسپل ڈاکٹر آغا غضنفر کو مدعو نہیں کیا گیا تھا۔اس حوالے سے ایچی سن کالج کے ذرائع نے فیکٹ کو بتایا ہے کہ ایچی سن کالج کے پرنسپل ڈاکٹر آغا غضنفر کا بعض اہم سیاسی شخصیات کے پوتوں کو میرٹ سے ہٹ کر داخلہ نہ دینے کے معاملے پر کچھ عرصہ سے تنازعہ چل رہا تھا جو کہ سنگین صوررت حال میں تبدیل ہوگیا۔فیکٹ ذرائع کے مطابق ایچی سن کالج کے پرنسپل ڈاکٹر آغا غضنفر پر یہ دباؤ تھا کہ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے پوتے ایان صادق،میاں منشا کے پوتے حسن مصطفی اور سابق وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی کے پوتے میران مصطفےٰ ،ڈاکٹر صفدر عباسی کے پوتے سمیت بزنس مین یاور بیدارجیسی اہم سیاسی و کاروباری شخصیات کے بچوں کو میرٹ سے ہٹ کر کالج میں داخلہ دیا جائے۔
ذرائع نے فیکٹ کو بتایا کہ ایچی سن کالج میں داخلے کیلئے تیار ٹیسٹ کا پرچہ آؤٹ ہو گیا جس کے بعد ٹیسٹ سے صرف ایک دن قبل ہی پرچہ تبدیل کر دیا گیا ۔ اس ٹیسٹ میں قومی اسمبلی کے سپیکر سردار ایازق صادق، میاں منشا، احمد مخدوم اور یوسف رضا گیلانی کے پوتے نے بھی حصہ لیا لیکن پرچہ تبدیل ہونے کے باعث وہ کامیاب نہ ہو سکے  جس پر آغا غضنفر نے تمام اہم سیاسی شخصیات کو میرٹ سے ہٹ کر داخلہ دینے سے صاف انکار کرتے ہوئے تمام 486 امیدواروں کے نام اور نتائج کی لسٹ کالج کی ویب سائٹ پر جاری کر دی جس کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا پوتا ایان صادق کا 396ویں نمبر پر ،میاں منشا کا پوتا حسن منشا 398ویں نمبر پر اور سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کا پوتا میران مصطفےٰ 196ویں نمبر پر رہا ۔
نتائج کی فہرست میں بڑے بڑے گھرانوں کے نام افشاں ہونے پر جاری تنازعہ شدت اختیار کر گیا۔
ذرائع کے مطابق اہم سیاسی شخصیات کے بچوں کو بورڈ آف گورنرز کے کل 20ممبران میں سے اکثریتی ممبران بھی میرٹ سے ہٹ کر داخلہ دینے کے سفارشی بن گئے۔جس کے بعدکالج کے پرنسپل اوربورڈ آف گورنرزکے درمیان بھی اختلافات پیدا ہوگئے۔اس دوران کالج کے پرنسپل ڈاکٹر آغا غضنفر ایک ماہ کی چھٹی پر انگلینڈ گئے ہوئے ہیں اور 17اگست کو ان کی وطن واپسی ہے کہ اہم سیاسی شخصیات کے دباؤ پر بورڈ آف گورنرز نے گذشتہ روز ایک ہنگامی اجلاس طلب کیا اور اس اجلاس میں پرنسپل ڈاکٹر آغا غضنفر کو پرنسپل کے عہدے سے ہٹا نے کی منظوری دے دی جس کا بورڈ آف گورنرز نے باقاعدہ نوٹیفیکشن بھی جاری کر دیا ہے اور ان کی جگہ سینئیر ہیڈما سٹر امیر حسین کوپرنسپل کا اضافی چارج دے دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق بورڈ آف گورنرز کے ایک ممبر نے ان کی برطرفی کی مخالفت بھی کی جبکہ اہم بات یہ ہے کہ بورڈ آف گورنرز کے گزشتہ روز ہونے والے ہنگامی اجلاس کے بارے ڈاکٹر آغا غضنفر کو اطلاع تک نہیں دی گئی۔
fact cover
ایچی سن کالج کے پرنسپل ڈاکٹر آغا غضنفر نے فیکٹ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ایچی سن کالج کرپشن کا گڑھ بن چکا ہے جہاں پیسے لے کر بچوں کے داخلے کئے جاتے ہیں ۔ انہوں نے اس کے خلاف آواز بلند کی اور کسی بھی قسم کا دباؤ قبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے میرٹ کو ترجیح دی تاکہ کسی کی بھی حق تلفی نہ ہو تاہم حکام اس اقدام کو سراہنے کے بجائے ناراض ہو گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اپنے ایک سال کے دوران انہوں نے داخلے کے عمل کو شفاف بنا دیا ہے اور اس کے نتائج بھی ویب سائٹ پر جاری کر دیئے جاتے ہیں۔
ڈاکٹر آغا غضنفر نے دسمبر2014میں ایچی سن کالج کے پرنسپل کے طور پر چار سال کے کنٹریکٹ پر عہدہ سنبھالا تھا اوردسمبر 2018 میں ان کا کنٹریکٹ ختم ہونا تھا ۔ڈاکٹر آغا غضنفر کے بارے بتایا گیا ہے کہ وہ سابق فیڈڑل سیکرٹری بورڈ آف انویسٹمنٹ کے عہدے سے ریٹائرہوئے اور آکسفورڈ یونیورسٹی کے پروفیسر بھی رہ چکے ہیں ۔انہوں نے کالج کے پرنسپل کا عہدہ سنبھالنے کے فوری بعد شفافیت اور میرٹ کی پالیسی کو اپنا نے کا اعلان کیا تھا۔
مندر ذیل دی گئی تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایچی کالج میں داخلے کیلئے 486 افراد نے ٹیسٹ دیا جن کے رزلٹ ویب سائٹ پر جاری کئے جا چکے ہیں۔ جاری کردہ نتائج کے مطابق سردار ایاز صادق کا پوتا ”ایان صادق،، اس لسٹ میں 396 نمبر پر ہے جبکہ میاں منشاء کا پوتا ”حسن منشاء،، 390 نمبر پر ہے جبکہ یوسف رضا گیلانی کا پوتا ”میران مصطفیٰ گیلانی،، 198 نمبر پر ہے۔

Atchin 1
ایچی سن کالج کے پرنسپل ڈاکٹر آغا غضنفر پر یہ دباؤ تھا کہ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے پوتے ایان صادق،میاں منشا کے پوتے حسن مصطفی اور سابق وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی کے پوتے میران مصطفےٰ ،ڈاکٹر صفدر عباسی کے پوتے سمیت بزنس مین یاور بیدارجیسی اہم سیاسی و کاروباری شخصیات کے بچوں کو میرٹ سے ہٹ کر کالج میں داخلہ دیا جائے۔

Atchin 2
Atchin 3

میڈیا کیوں نہیں بولتا؟
ایچی سن کا لج میں اعلیٰ خاندان کے فیل ہونے والے سپوتوں کے حوالے سےیہاں یہ بات بڑی دلچسپ ہے کہ ریحام خان کی ڈگری کے بارے میں ڈیلی میل جیسے تھرڈ کلاس اخبار نے خبر چھاپی تو سارے میڈیا نےا س خبر کو لیکر پروپیگنڈا شروع کردیا اور ہر چینل نے حسب توفیق ریحام خان پر کیچڑ اچھالا ،عمران خان کو اخلاقیات کے درس بھی دئیے۔ اس کے سابق شوہر کو کہیں سے ڈھونڈ کر ریحام خان کے خلاف بیانات چلوائے جاتے رہے۔ ریحام خان کی ڈانس کی ویڈیو میڈیا نے چلوائیں۔
مگر کل ایچی سن کالج کے پرنسپل ڈاکٹر آغا غضنفر کو سردار ایازصادق اور میاں منشاء کے پوتوں کو داخلہ نہ دینے پر فارغ کردیا ہے۔ اس پر میڈیا نے اس طرح واویلا نہیں کیا جس طرح ریحام خان کی ایجوکیشن پر واویلا کیا تھا۔ اور نہ کل کوئی اس پر ٹاک شو ہوا اور نہ ہی آج ہوگا کیونکہ عمران خان میڈیا کو پیسے نہیں کھلاتا۔ شریف برادران میڈیا کو پلاٹ دیتے ہیں، لفافے دیتے ہیںَ۔ صحافیوں کو اعلیٰ عہدے دیتے ہیں، ان کے رشتہ داروں کو نوکریاں دلواتے ہیں اور مختلف فیورز دیتے ہیں جس کی وجہ سے میڈیا شریف برادران کی کرپشن، بیڈگورننس پر بات نہیں کرتا۔

انصارعباسی، عمرچیمہ، احمد نورانی، کامران خان جو پیپلزپارٹی کی کرپشن کی روزانہ داستانیں سناتے تھے۔آج نواز شریف کی کرپشن پر خاموش ہیں بلکہ ان کی کرپشن پر پردہ ڈالتے ہیں اور ہر وقت عمران خان کے خلاف بولتے نظر آتے ہیں۔

جبکہ چھوٹی سی بات ہو تو لٹھ لیکر عمران خان کے پیچھے پڑجاتا ہے۔ نندی پور پاور پراجیکٹ ، ایل این جی سکینڈل، کوئلے کے پاور پلانٹس اور شریف برادران کی دیگر کرپشن کا ایشو رؤف کلاسرا اور ایک دو صحافیوں کے علاوہ کسی نے کہیں اٹھایا۔ وہ انصارعباسی، عمرچیمہ، احمد نورانی، کامران خان جو پیپلزپارٹی کی کرپشن کی روزانہ داستانیں سناتے تھے۔آج نواز شریف کی کرپشن پر خاموش ہیں بلکہ ان کی کرپشن پر پردہ ڈالتے ہیں اور ہر وقت عمران خان کے خلاف بولتے نظر آتے ہیں۔ جب سے ن لیگ کی حکومت آئی ہےجنگ اور جیو نے نوازشریف کی کرپشن پر کبھی بات نہیں کی اور اب ایکسپریس، دنیا نیوز اور دیگر چینلز نے بھی شریف برادران کی کرپشن پر پردہ ڈالنا شروع کردیا ہے۔
گردشی قرضے 800ارب تک پہنچ گئے لیکن میڈیا چپ بیٹھا ہے۔ عوام قرضوں کے بوجھ تلے مزید دب رہی ہے لیکن میڈیا چپ ہے۔۔ آج دیکھتے ہیں کہ کتنے چینلز ایچی سن کالج کے پرنسپل کو فارغ کرنے پر سردار ایاز صادق اور ن لیگ کی حکومت کے خلاف پروگرام کرتے ہیں؟ اگر کوئی چینل غلطی سے پروگرام کرجائے تو بتائیے گا ضرور۔
رپورٹ/وسیم شیخ/ایڈیٹر رپورٹنگ
Displaying 1 Comments
Have Your Say
  1. murtaza says:

    واقعی اس ملک کے عوان جاہل ہیں جنہوں نے ان لوگوں کو سروں پر بٹھا رکھا ہے ۔ ان لوگوں کا احتساب ہو نا چاہیے۔ عوام کو انگریزوں کی غلامی سے جنات مل گئی لیکن اب یہ کالے اور کاٹھے انگریز پاکستانیوں پر حکومت کر رہے ہیں ۔ اللہ پاکستان کے عوام پر رحم کرے۔ان لوگوں کے خاتمے کے لیے واقی ایک خونی انقلاب کی ضرورت ہے۔
    مرتضی ارسلان، لیکچرار، کرمنالوجی ویسٹ کالج لندن

Leave a comment