Published On: Mon, Dec 12th, 2011

دوبئی، فوج کی سخت ترین نگرانی میں پریشان حال زرداری کا علاج

ہسپتال میں زرداری کے علاج کیلئے امریکہ سے ڈاکٹر ارجمند ہاشمی کو بلوایا گیا جو کبھی زرداری کے معالج نہیں رہے ، ملٹری اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے ڈاکٹر کو صدر زرداری کے علاج اور وہاں پیش آنے والے معاملات پر کڑی نظر رکھنے کی ہدایت، زرداری بے بس ہو کر رہ گئے

لاہور/ایم ارشد 

انتہائی با خبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ دوبئی کے جس امریکی ہسپتال میں صدر آ صف علی زرداری کا علاج ہو رہا ہے وہاں اس وقت پاک فوج اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے کے کئی افراد نظریں جمائے بیٹھے ہیں اور صدر کا علاج کرنے والا ایک ڈاکٹر اس وقت فوج کے ساتھ رابطے میں جو انہیں پل پل کی اطلاعات دے رہا ہے۔فوجی اور انٹیلی جنس ذرائع سے اس بات کی تصدیق نہیں ہو سکی تا ہم یہ ضرور پتہ چلا ہے کہ میمو گیٹ سکینڈل سامنے آنے کے بعد فوجی اسٹیبلشمنٹ ان پر بالکل بھی اعتما دنہیں کر رہی ،اسی لیے فوجی اسٹیبلشمنٹ نے صدر زرداری کو دبئی میں بھی اپنے اہم مہرے کو استعمال کرتے ہوئے سخت نگرانی میں رکھا ہوا ہے۔صدر زرداری اس بات سے بے خبر ہیں کہ ہسپتال کے اس کمرے سے ، جہاں وہ زیر علاج ہیں کون کون سے اطلاعات باہر جا رہی ہیں ۔
ذرائع نے تفصیل بتاتے ہوئے یہ انکشاف کیا کہ میمو گیٹ سکینڈل کے بعد جب صدر زرداری نے اپنے بچاؤ کیلئے رابطے شروع کئے تو اس سلسلے میں انہوں نے حکام سے ملاقاتیں کیں۔ان تمام ساتھیوں کے چھوڑ جانے کے بعد ہی زرداری نے دوبئی جانے کا فیصلہ کیا ۔ ذرائع کے مطابق عسکری حلقے انہیں دوبئی جانے نہیں دینا چاہتے تھے تاہم وزیر اعظم اور بعض مشترکہ دوستوں کے اصرار پر انہیں جانے کی اجازت مل گئی تاہم دوبئی پہنچنے کے بعد جب انہوں نے اپنے بچاؤ کے لئے کچھ بین الاقوامی ضامن قوتوں سے رابطے شروع کئے تو عسکری حلقوں کو تشویش ہوئی ۔ چنانچہ فوجی اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے صدر زرداری کی دبئی میں نگرانی کا بندوبست کیا گیا جس کے بعد عسکری حلقوں کو ان کے بارے میں اطلاعات ملنا شروع ہو گئیں ۔ذرائع کے مطابق اس مقصد کے لیے پاکستان کے عسکری حلقوں میں جان پہچان رکھنے معروف ماہر امراض قلب ڈاکٹر ارجمند ہاشمی کو امریکہ سے فوری طور پر دبئی بلوایا گیا۔ ڈاکٹر ارجمند ہاشمی امریکہ کے با اثر حلقوں میں بھی خاصا اثر و رسوخ رکھتے ہیں ۔کہا جاتا ہے کہ ڈاکٹر ارجمند ہاشمی کے خاندان کی امریکا کے مقتدر حلقوں میں رسائی ہے اور ریپبلکن پارٹی کے دوراقتدار میں وہ کئی بارصدر بش کے ساتھ بھی نظر آئے۔کیونکہ ٹیکساس میں وہ جارج بش کے پڑ وسی ہیں ۔ڈاکٹر ارجمند ہاشمی ریاست ٹیکساس کے ایک چھوٹے سے شہر پیرس کے میئر بھی ہیں جب کہ ان کے بھائی حسن فرید ہاشمی کی اہلیہ سلمہ ہاشمی بھی ریاست کیلی فورنیا کے ایک شہر کی میئر رہ چکی ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ڈاکٹر ارجمند ہاشمی اس سے پہلے کبھی بھی صدر زرداری کے معالج نہیں رہے۔ تاہم اس مرتبہ انہیں صدر زرداری کے علاج کے لئے خصوصی طور پر امریکہ سے بلوایا گیا ۔
ڈاکٹر ارجمند ہاشمی اس سے قبل سابق صدرجنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے ذاتی معالج رہے ہیں اور انہوں نے ہی پرویز مشرف کو ڈیلس میں اپنا ایک گھر بھی رہائش کے لیے دے رکھا ہے، جہاں پر پاک فوج کی جانب سے دیا گیا سیکورٹی کا عملہ اور دیگر ملازمین بھی مقیم ہیں۔ اس گھر میں آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی ،سابق سفیر حسین حقانی اورپاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان بھی قیام کر چکے ہیں۔کیونکہ ان شخصیات سے ڈاکٹر ارجمند ہاشمی کے ذاتی تعلقات ہیں ۔
ذرائع دعویٰ کرتے ہیں کہ ڈاکٹر ارجمند ہاشمی کو ملٹری اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے صدر زرداری کے علاج اور وہاں پیش آنے والے معاملات پر کڑی نظر رکھنے کی ہدایت کی گئی۔

 

Leave a comment